پاکستان کا اچھا کم بیک، پنڈی ٹیسٹ کے دوسرے دن کب کیا ہوا، مکمل تفصیل

مقبول خبریں

کالمز

Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ڈان

راولپنڈی میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن ابتدا میں بیٹنگ لائن بری طرح لڑکھڑانے کے بعد پاکستان نے شاندار کم بیک کیا اور انگلینڈ کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔

قومی ٹیم پہلی اننگز میں 344 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی جبکہ کھیل اختتام پر انگلش ٹیم نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 24 رنز بنالیے جبکہ اسے برتری ختم کرنے کے لیے مزید 53 رنز درکار ہیں۔

راولپنڈی میں کھیلے جانے والے سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن قومی ٹیم نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 73 سے بیٹنگ کا آغاز کیا تو کپتان شان مسعود اور سعود شکیل 16، 16 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے تاہم یہ اسکور میں زیادہ اضافہ نہ کرسکے اور 99 کے مجموعی اسکور پر قومی کپتان 26 رنز بنا کر اسپنر شعیب بشیر کی گیند پر سلپ میں کیچ دے بیٹھے۔

اس کے بعد سعود شکیل کا ساتھ دینے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کریز پر پہنچے، دونوں نے مل کر مجموعہ 151 رنز پر پہنچایا تاہم ریحان احمد نے اس اہم پارٹنر شپ کا خاتمہ کر دیا۔

اس موقع پر محمد رضوان 25 رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو ہوگئے اور 151 رنز قومی ٹیم کے آدھے کھلاڑی پویلین لوٹ گئے تھے۔ دوسرے اینڈ پر بائیں ہاتھ کے سعود شکیل نے اچھی بیٹنگ جاری رکھتے ہوئے اپنی نصف سینچری مکمل کی۔

پاکستان کو چھٹا نقصان سلمان علی آغا کی صورت میں اٹھانا پڑا، وہ ایک رن بنا کر ریحان احمد کا شکار بنے، قومی ٹیم کے آل راؤنڈر عامر جمال بھی ناکام رہے اور ریحان احمد کی گیند پر 14 رنز بنا کر بولڈ ہوگئے۔

177 رنز پر 7 وکٹیں گرنے کے بعد پاکستان کی ٹیم مشکلات سے دوچار تھی اور خدشہ تھا کہ وہ پہلی اننگز میں خسارے سے دوچار ہو جائے گی لیکن سعود شکیل نے ساجد اور نعمان کے ہمراہ شاندار بیٹنگ کر کے میچ کا نقشہ بدل دیا۔

سعود شکیل اور نعمان نے آٹھویں وکٹ کے لیے 88 رنز کی شاندار ساجھے داری بنائی جس میں نعمان کا حصہ 45 رنز کا رہا تاہم وہ ففٹی مکمل نہ کر سکے اور وکٹ دے بیٹھے۔

اس کے بعد ساجد کی وکٹ پر آمد ہوئی جنہوں نے آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور سعود کے ساتھ مل کر ایک اور بہترین شراکت قائم کی۔

دوسرے اینڈ پر موجود سعود شکیل نے 26 رنز پر ڈراپ ہونے والے کیچ سے بھرپور فائدہ اٹھایا اور شاندار سنچری مکمل کی۔

قومی ٹیم کے نائب کپتان نے ساجد کے ہمراہ نویں وکٹ کے لیے 73 رنز کی شاندار شراکت بنائی جس کی بدولت پاکستانی ٹیم خسارے سے نکل کر برتری لینے میں کامیاب رہی۔

سعود شکیل نے 5 چوکوں کی مدد سے 134 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور گس ایٹکنسن کی گیند پر وہ آسان کیچ دے بیٹھے۔

اس کے بعد انگلینڈ کو زاہد محمود کی وکٹ لینے میں بالکل بھی دیر نہ لگی اور وہ اپنی پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہو گئے جبکہ ساجد خان نے 48 رنز کی عمدہ باری کھیلی۔

اس طرح پاکستان کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں 344 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور انگلینڈ کے خلاف 77 رنز کی برتری حاصل کی۔

انگلینڈ کی جانب سے ریحان احمد نے 4، شعیب بشیر نے 3، گس اٹکنسن نے 2 اور جیک لیچ نے ایک وکٹ حاصل کی۔

77 رنز کے خسارے میں جانے کے بعد انگلینڈ نے دوسری اننگز کا آغاز کیا تو 15 کے مجموعی اسکور پر بین ڈکٹ وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں ساجد خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔

اگلے اوور میں نعمان علی نے بھی ساتھی بولر کا ساتھ دیتے ہوئے زیک کرالی کو ایل بی ڈبلیو کردیا، فیلڈ امپائر شرف الدولہ نے کرالی کو آؤٹ نہیں دیا تھا جس پر پاکستان نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا اور یہ فیصلہ بالکل درست ثابت ہوا۔

ابھی انگلش ٹیم ان 2 نقصانات سے سنبھلنے کی کوشش کررہی تھی کہ اگلے ہی اوور میں نعمان علی نے سلپ میں کھڑے سلمان علی آغا کی مدد سے اولی پوپ کا کام بھی تمام کردیا جو اس پورے دورے کے دوران بری طرح ناکام رہے۔

جب میچ کے دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو انگلینڈ نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 24 رنز بنائے تھے اور اسے پاکستان کی پہلی اننگز کا اسکور برابر کرنے کے لیے ابھی بھی مزید 53 رنز درکار ہیں۔

دوسری جانب راولپنڈی ٹیسٹ میں آج کے سیشنز کے اوقات میں تبدیلی کی گئی، دوسرے روز کا کھیل 10 بجے شروع ہوا، کھانے کا وقفہ ساڑھے 12 بجے شروع ہوا جبکہ دوسرے سیشن کا آغاز ڈیڑھ بجے ہوا جبکہ چائے کا وقفہ 3 بجے ہوا۔

اسی طرح دوسرے دن کے تیسرے سیشن کا آغاز 3 بج کر 20 منٹ پر ہوا جبکہ کھیل کا اختتام 5 بج کر 20 منٹ پر ہوا۔

Related Posts