جولائی اور اگست کے دوران گھی اور خوردنی تیل کی فروخت میں 30 سے 35 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جولائی اور اگست کے دوران گھی اور خوردنی تیل کی فروخت 30 سے 35 فیصد کم ہوئی
جولائی اور اگست کے دوران گھی اور خوردنی تیل کی فروخت 30 سے 35 فیصد کم ہوئی

کراچی: جولائی اور اگست کے دوران گھی اور خوردنی تیل کی فروخت میں 30 سے 35 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ پاکستان بناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی وی ایم اے) کے مطابق تیل اور گھی کی صنعت زبوں حالی کا شکار ہے۔

چیئرمین پی وی ایم اے عبدالمجید حاجی محمد نے کہا ہے کہ جولائی کے مہینے میں برانڈڈ بناسپتی گھی اور تیل کی قیمتوں میں 10 سے 15 فیصد کمی ہوئی جو اگست میں بڑھ کر 30 فیصد ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں: رواں ماہ تیسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی

پی وی ایم اے کے چیئرمین نے کہا کہ کراچی میں گھی کی پیداوار 30 فیصد کم ہوئی جو 70 ٹن یومیہ کے برابر ہے۔برانڈڈ مصنوعات کی کمپنیوں پر صارفین کا اعتمادان کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کا باعث ہے۔اس کے برعکس   اَن برانڈڈ مصنوعات کو قیمتوں کے عدم استحکام کا سامنا رہتا ہے۔

تجارتی حلقوں کے مطابق تیل اور گھی کی فروخت اور پیداوار میں کمی کی وجہ وفاقی حکومت کے ٹیکس ادائیگی کے لیے اقدامات ہیں۔ موجودہ نان فائلر چھوٹے تاجر فائلر بننے میں دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کرتے تاکہ وہ ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے سے محفوظ رہیں۔
حلقوں کا کہنا ہے کہ  متعدد ڈسٹری بیوٹرز بھی  ٹیکس دہندہ نہیں۔مہنگائی میں اضافے سے لوگوں کی قیمت خرید پہلے ہی کم ہوچکی ہے جس کا براہِ راست اثر تیل اور گھی کی صنعت پر بھی پڑا ہے۔

مزید پڑھیں: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا نیا ری فنڈ پے منٹ سسٹم “فاسٹر” متعارف

Related Posts