شاہ رخ خان اور ان کی اہلیہ گوری خان کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں جن میں یہ جوڑا مکہ مکرمہ میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا نظر آ رہا ہے۔
ان تصاویر کے ساتھ جو کیپشنز تھے، ان سے ظاہر ہوتا تھا کہ اس جوڑے نے عمرہ کیا ہے، تاہم بعد میں یہ انکشاف ہوا کہ یہ تصاویر حقیقی نہیں بلکہ اے آئی کی مدد سے بنائی گئی ہیں۔
گوری خان نے اپنے ایمان اور شاہ رخ خان کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں جاری قیاس آرائیوں پر ایک بیان دیا، جس نے بین المذاہب شادیوں پر گفتگو کو جنم دیا۔
اپنے بیان میں گوری نے واضح کیا کہ اگرچہ وہ اپنے شوہر کے اسلامی عقیدے کی گہرائی سے احترام کرتی ہیں، لیکن وہ اسلام قبول نہیں کریں گی۔
ان کے اس بیان نے خاص توجہ حاصل کی، خاص طور پر اس وقت جب ایک تصویر جاری کی گئی جو ان کے تقریباً 33 سالہ ازدواجی تعلق کی عکاسی کرتی تھی۔
گوری نے اپنی بین المذاہب شادی کے بارے میں یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے خاندان کو ابتدا میں یہ تشویش تھی کہ شاہ رخ انہیں مذہب تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں گے۔ ہنسی مذاق کے دوران، گوری نے بتایا کہ ایک بار انہوں نے اپنے خاندان کی تشویشات کو کم کرنے کے لیے شاہ رخ کا نام رکھ دیا تھا۔
سبینہ فاروق کا شوٹنگ کے دوران وضو نہ کرپانے پر احساس جرم کا اظہار
چیلنجز کے باوجود گوری نے ان کے تعلق کی مضبوطی پر زور دیا جو باہمی احترام اور سمجھ بوجھ پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا، “یہ ایک توازن ہے۔ میں شاہ رخ کے مذہب کا احترام کرتی ہوں، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں اسلام قبول کروں گی،” انہوں نے شادی میں اپنے انفرادی شناخت کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
ان کے یہ جذبات ان لوگوں کے ساتھ ہم آہنگ ہیں جو اس جوڑے کی صلاحیت کی تعریف کرتے ہیں کہ وہ اپنے خاندان میں ہندو اور اسلامی روایات کو مناتے ہیں اور جدید تعلقات میں ثقافتی تنوع اور قبولیت کے بارے میں گفتگو کو جاری رکھتے ہیں۔