پاکستان میں گیس کا بحران

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی سمیت ملک بھر میں گیس کا بحران ہوگیا ہے ،ایٹمی صلاحیت کے حامل پاکستان میں جہاں پہلے ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کو مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے وہاں اب گیس کا بحران بھی شدت اختیار کرنے لگا ہے۔ملک میں سردی کی شدید لہر کی وجہ سے گیس کا استعمال بڑھ گیا ہےتاہم گھریلو صارفین کے لیے گیس کی مکمل فراہمی ممکن نہیں ہو پا رہی۔

کراچی کے علاوہ حیدرآباد، ملتان، پشاور، فیصل آباد،کوئٹہ،گوجرانوالہ، سوات سمیت ملک کے بیشتر شہروں میں گیس کی فراہمی کا مسئلہ شدت اختیار کرگیا ہے ،سندھ میں گیس کی عدم فراہمی پر صنعتیں بند ہونے سے تاجر اور مزدور پریشان ہیں، سندھ کے صنعت کاروں نے گیس کے بحران کے خلاف احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔

گیس کے بحران کہ وجہ سے کئی روز سے سی این جی اسٹیشنز بند ہونے کے باعث صارفین کو سخت پریشانی کا سامنا ہے، سی این جی اسٹیشنوں  پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی ہیں ۔ ہزاروں مزدوروں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔سی این جی کی بندش کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ کم ہوگئی اورشہرمیں رکشہ اور ٹیکسی مالکان سمیت نجی ٹیکسی سروس نے اپنے کرایوں میں اضافہ کردیا ہے۔

سردی کی شدید لہر کے دوران شہریوں کو گیس کی لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کا سامنا ہے،صنعتوں اورسی این جی اسٹیشن بند کرنے کے باوجود گھریلو صارفین کے لیے گیس کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا، شہریوں کے لیے گیس کے بغیر سخت سردی امتحان بن گئی ہے اور چولہا جلانے کے لیے بھی گیس دستیاب نہیں ہے۔

شہریوں کو ملنے والی گیس کا پریشر اتنا کم ہوتا ہے کہ اس سے کھانا پکانا بہت مشکل ہو جاتا ہے، عوام تین وقت کا کھانا بازار سے لانے پر مجبور ہیں ۔سردی کی شدت کی وجہ سے مانگ کو دیکھتے ہوئے لکڑی اورایل پی جی کی قیمتوںمیں بھی خود ساختہ اضافہ کر دیا گیا گیا ہے۔

سندھ میں گیس کا بحران شدت اختیار کرنے کے بعد وفاق اور سندھ آمنے سامنے آگئے ہیں اور وفاقی اور صوبائی وزراء کی جانب سے تندو تیز بیانات کاسلسلہ شروع ہوگیا ہے۔وفاقی وزیرتوانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ گیس بحران کی ذمہ دار سندھ حکومت ہےجبکہ صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے عمر ایوب کے الزامات کوبھونڈا مذاق قراردیتے ہوئے مستردکردیا ہے۔

پیٹرولیم ڈویژن کاکہنا ہے گیس کی غیرمنظم طلب 6 ارب کیوبک فٹ جبکہ اصل سیل گیس طلب بمعہ آر ایل این جی4اعشاریہ 5ارب کیوبک فٹ جبکہ شاٹ فال ایک اعشاریہ 5ارب کیوبک فٹ ہے، پیٹرولیم ڈویژن کاکہنا ہے کہ حکومتِ سندھ کو رائٹ آف وے کے لیے پچھلے آٹھ مہینے میں کئی خطوط لکھے گئے مگر کوئی جواب نہ ملا۔

سندھ حکومت گیس بحران پر سیاست کرنے کی بجائے تعاون کرے تو سندھ میں گیس کا بحران حل ہوسکتا ہے، وزیراعظم عمران خان گیس بحران کا نوٹس لیکر معاملے کو حل کروائیں تاکہ عوام کو گیس بندش کی وجہ سے ہونیوالی اذیت سے چھٹکارہ ملے اور صنعتوں کا پہیہ بھی چل سکے۔

Related Posts