سوشل میڈیا میں کچھ دنوں سے ایک ویڈیو زیر گردش ہے، جس کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ یہ کراچی کے کورنگی صنعتی علاقے میں واقع فیکٹری میں لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کی ویڈیو ہے، تاہم اب پولیس نے اسے من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے افواہ پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کا اعلان کیا ہے۔
سینیئر سپرنٹینڈنٹ آف پولیس ڈسٹرکٹ کورنگی نے کورنگی انڈسٹریل ایریا کی ایک فیکٹری میں گینگ ریپ اور لڑکی کے قتل کے حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز اور پوسٹس کو جعلی، من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔
کورنگی ایوان صنعت و تجارت کی جانب سے پولیس کو لکھے گئے خط کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مذکورہ واقعے کی تحقیقات ایس ڈی پی او کورنگی نے کی ہے۔
’تحقیقات میں یہ معلوم ہوا ہے کہ کسی بھی خاتون کے ساتھ نجی فیکڑی میں اس نوعیت کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا ہے۔‘
پولیس کے مطابق سوشل میڈیا پر کورنگی کی فیکڑی سے منسوب کرکے خبر بغیر تصدیق کے چلائی جارہی ہے، جس میں ایک لڑکی کی ویڈیوزکو اس فیکٹری سے منسلک کرکے فیک نیوز بنائی گئی ہے۔
کورنگی پولیس سٹیشن کے مطابق یہ معاملہ بلیک میلنگ کا ہوسکتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگر اس نوعیت کا کوئی کیس ہوا ہے تو اس لڑکی کے اہلخانہ سمیت کسی بھی فرد کو اس کا نام، رہائش سمیت کوئی معلومات تو ہوگی لیکن اس معاملے میں ابھی تک ایسی کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہے۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ جس لڑکی کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آتا اس کے مرنے پر کوئی نہ کوئی قانونی کارروائی ضرور رپورٹ ہوتی۔ کسی ہسپتال لاش جاتی یا پھر کسی سرد خانے اور قبرستان کے پاس اطلاع ہوتی اس کے علاوہ متاثرہ لڑکی کی جان پہچان کا کوئی فرد سامنے ضرور آتا۔ چاہے قانونی کارروائی کرواتے یا نہ کرواتے لیکن کوئی نہ کوئی سامنے ضرور ہوتا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس خبر کو پھیلانے والے عناصر کو سامنے لا کر ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر ایک افواہ گردش کررہی ہے جس میں یہ بتایا جارہا ہے کہ کراچی کے صنعتی علاقے کورنگی میں واقع ایک فیکڑی میں خاتون کو اوور ٹائم کے نام پر فیکڑی میں روکا گیا اور رات کو 20 افراد نے اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی اور اسے قتل کردیا۔