پی ٹی آئی کا ہومیوپیتھک لیڈران کو گھر بھیجنے کا فیصلہ، گنڈا پور کی وزیراعلیٰ کے عہدے سے چھٹی پکی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

'Gandapur likely to be removed as KP CM'

پاکستان تحریک انصاف نے مذاکرات کا کوئی نتیجہ سامنے نہ آنے کے بعد ایک بار پھر سخت گیر موقف اپناتے ہوئے مزاحمت کی سیاست تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کیلئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو عہدے سے ہٹانے کے علاوہ پارٹی میں موجود ہومیو پیتھک لیڈران کو بھی گھر بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے پارٹی کے اہم عہدوں پر سخت گیر رہنماؤں  کو لانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ایک بار پھر اسلام آباد کی طرف مارچ کرے گی۔

ایک نجی نیوز چینل پر بات چیت کے دوران پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر نے کہاکہ پارٹی کی تنظیم نو کے بعدسخت گیر لوگ آگے آئیں گے، ہومیوپیتھک قیادت کو سائیڈ لائن کر دیا جائے گا، چاہے وہ کوئی بھی ہو۔ مرکزی یا صوبائی عہدوں پر فائز رہیں۔

سخت گیر افراد کی تعریف کرتے ہوئے جنید اکبر نے ان لوگوں کا حوالہ دیا جنہوں نے 9 مئی 2023 کے دوران مزاحمت کی تھی، احتجاج کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کا بھی جو مستقبل میں مزاحمت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی فروری میں احتجاج کے لیے تین آپشنز پر غور کر رہی ہے۔

جنیداکبر نے مزید دعویٰ کیا کہ پارٹی کے پی کی صوبائی کابینہ میں تبدیلیاں لائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ دو نئے ارکان کو شامل کیا جائے گا۔پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ اس بار جب وہ سڑکوں پر آئیں گے تو کسی کے ساتھ کوئی بات نہیں کرینگے۔

نو سال بمقابلہ نو ماہ: مراد کا خواب، مریم کا انقلاب، سائیں اب بھی پیچھے!

دوسری جانب خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو پارٹی کے صوبائی صدر کے عہدے سے ہٹائے جانے کے چند دن بعدصحافیوں نے ان کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کی قسمت کا تجزیہ کیا ہے۔

ممتاز صحافی منیب فاروق نے اپنے یوٹیوب چینل پر یہ دعویٰ کیا کہ بااثر اور طاقتور شخصیات نے اس بات پر زور دیا ہے کہ گنڈا پور کو صوبائی پارٹی صدر کی نشست سے ہٹائے جانے کے بعد انہیں وزیراعلیٰ کی کرسی سے بھی ہٹایا جا سکتا ہے۔

منیب فاروق نے کہا کہ جب میں نے طاقتور افراد سے پوچھا کہ کیا گنڈا پور کو وزیراعلیٰ کی کرسی سے ہٹانا آسان ہوگا تو انہوں نے کہا کہ گنڈا پور کو صوبائی چیف ایگزیکٹو کے عہدے سے ہٹانے کی تیاریاں زوروں پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سمجھوتہ کرنے والے پارٹی رہنماؤں کو سائیڈ لائن کریں گے۔ “عمران خان ان لوگوں کو ترجیح دیں گے جو اسٹیبلشمنٹ کو ناپسند کرتے ہیں اور ان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔

Related Posts