اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے مبینہ طور پر اپنے پارٹی رہنماؤں کو آگہی دی ہے کہ بشریٰ بی بی کو جیل سے رہا کروانے میں ان کا ایک واضح کردار ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے سینئر صحافی انصار عباسی نے پی ٹی آئی ذرائع اور دی نیوز کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ علی امین گنڈا پور جانتے تھے کہ بشریٰ بی بی کسی اور کیس میں گرفتار نہیں ہوں گی، حکام نے آگہی دی کہ جیل سے رہائی کے بعد سکیورٹی بھیجی جائے، تاہم یہ علم نہیں کہ علی امین گنڈا پور نے بشریٰ بی بی کی رہائی کے بدلے کوئی یقین دہانی کرائی یا نہیں۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ علی امین گنڈا پور نے انہیں آگاہ کیا تھا کہ بانی چیئرمین کی اہلیہ بشریی بی بی کو 9ماہ کی قید کے بعد رہائی میں ان کا کردار ہے، تاہم یہ کردار کیا تھا؟ اس کی وضاحت حاصل نہیں ہوسکی۔ وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے علی امین گنڈا پور اسٹیبلشمنٹ تک رسائی رکھتے ہیں اور عمران خان سے بھی رابطہ ہے۔
انصار عباسی کا ماننا ہے کہ پی ٹی آئی ذرائع تصدیق کرچکے ہیں کہ بشریٰ بی بی کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے میرٹ پر ضمانت دی، تاہم ماضی کے برعکس سابق خاتونِ اوّل کو مزید قید میں رکھنے کیلئے کسی اور کیس میں ان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ گزشتہ جمعرات کو بشریٰ بی بی کو رہائی ملی جس کے بعد گزشتہ 9ماہ سے جاری قید کا دور ختم ہوگیا۔
واضح رہے کہ عمران خان متعدد مرتبہ یہ کہہ چکے ہیں کہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری غیر منصفانہ ہے جنہیں سابق وزیراعظم عمران خان پر دباؤ ڈالنے کیلئے مقدمات میں نامزد کیا گیا۔ ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ بیرسٹر سیف نے انصار عباسی کو رابطہ کرنے پر بتایا کہ بشریٰ بی بی کی رہائی میں ان کا کردار ہے، تاہم کیا کردار ہے، اس کا ان کو کوئی علم نہیں، نہ انہوں نے کچھ پوچھا۔