راولپنڈی میں فنڈز کا بے دریغ استعمال، منتخب نمائندوں نے 7 ارب روپے ضائع کردئیے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی میں فنڈز کا بے دریغ استعمال، منتخب نمائندوں نے 7 ارب روپے ضائع کردئیے
راولپنڈی میں فنڈز کا بے دریغ استعمال، منتخب نمائندوں نے 7 ارب روپے ضائع کردئیے

راولپنڈی میں عوامی نمائندوں کی طرف سے فنڈز کا بے دریغ استعمال جاری ہے جس کے دوران منتخب نمائندوں نے 7 ارب روپے کے فنڈز ضائع کردئیے۔

تفصیلات کے مطابق منتخب نمائندوں نے خانہ پری کیلئے پہلے سے بنے ہوئے برساتی نالے اور گلیاں اکھاڑ کر نئے سرے سے بنانا شرع کردی ہیں جس کیلئے ناقص تعمیراتی میٹریل استعمال کیا جارہا ہے جبکہ عوام کی ضروریات جیسے بنیادی مسائل کی طرف توجہ نہ دی جاسکی۔

یونین کونسل نمبر 31 میں فنڈز کا بے دریغ استعمال دیکھنے میں آیا۔ اہلِ علاقہ کے مطابق مسلسل بارش سے سارا علاقہ ڈوب جاتا ہے اور گرمیوں میں گیس کے ساتھ ساتھ پینے کا صاف پانی بھی دستیاب نہیں ہوتا۔ علاقے میں کوئی ڈسپنسری بھی موجود نہیں جبکہ منتخب نمائندے ایسے مسائل پر توجہ نہیں دیتے۔

علاقہ مکینوں کے مطابق 32 لاکھ روپے کی لاگت سے غیر ضروری نالہ تعمیر کیا جارہا ہے جس کی کوئی ضرورت نہیں۔ برسات کے موسم میں پہلے سے بنے ہوئے برساتی نالوں کی صفائی نہیں کرائی گئی جس کی وجہ سے علاقے میں پانی بھر جاتا ہے۔

عوام الناس کے مطابق جہاں علاقے کے پانی کا اخراج ہوتا ہے وہاں سے نالہ اونچا ہے جبکہ عقب سے اس کی سطح نیچی ہے جس کی وجہ سے علاقہ پانی میں ڈوب جاتا ہے اور پانی گھروں میں داخل ہوجاتا ہے۔ راجہ رشید نامی منتخب نمائندے کے علاقے میں فنڈز ہضم کرنے کے نئے طریقے ایجاد کیے جار ہے ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ راجہ راشد حفیظ علاقے میں آتے ہی نہیں ہیں۔ گلیوں میں پانی کے 4 انچ کے اعلیٰ معیار کے پائپ ڈالنے کا بل منظور ہوا جس کی جگہ 3 انچ کا ناقص میٹرئیل کا پائپ استعمال کیا جارہا ہے۔ گلیوں کو جا بجا توڑ پھوڑ کرکے نئی گلیاں بنائی جارہی ہیں۔

لوگوں نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے مطالبہ کیا کہ فنڈ استعمال کرنے کیلئے اپوزیشن کے اراکین کو بھی شامل کیا جائے تاکہ فنڈز شفاف طریقے سے استعمال ہوں اور علاقے میں ترقیاتی کاموں کی نگرانی کیلئے حکومتی اور اپوزیشن اراکین پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے۔ 

یہ بھی پڑھیں: سابق میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف  کرپشن کی تحقیقات شروع

Related Posts