کرا چی :فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرمیاں انجم نثار نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ امریکی ڈالر کے مقابلے رو پے کی اتار چڑھاؤ پر قابو پا ئیں کیو نکہ مقامی کر نسی کے استحکام کے بغیر صنعتی بحالی اور معا شی تر قی ممکن نہیں ہے۔
انہو ں نے کہاکہ پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں اپنی تنزلی کو جا ری رکھے ہو ئے ہے جو کہ 167-168رو پے کی ریکارڈ کم سطح پر پہنچ گیا ہے جس کی بحالی کا کو ئی امکان نہیں ہے ،اس حقیقت کے باوجود کہ پاکستان کے کر نٹ اکا ؤنٹ خسارے CADمیں 78فیصد کمی واقع ہو ئی ہے جس کی وجہ سے درآمد اور آمدنی میں بھی کمی واقع ہو ئی ہے۔
انہو ں نے کہاکہ ما لی سا ل 2019-20 کے دوران CADکم ہو کر 2.97 بلین ڈالر ہو گئی جبکہ درآمد ی بل اس عر صے کے دوران 19فیصد کمی سے 44.57 ارب ڈالر رہ گیا ہے لیکن روپیہ ڈوبتا ہی جا رہا ہے۔
میاں انجم نثار نے کہاکہ روپے کی تیز ی سے گرا وٹ سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان ایک بار پھر تجا رتی خسارے کی طر ف گا مز ن ہے جس سے کرنٹ اکا ؤ نٹ کے خسارے میں ایک با ر پھر اضا فہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ما لی سال 2019-20کے دوران پاکستان سے با ہر کام کرنے والے پاکستانیو ں کی بھیجی ہو ئی تر سیلا ت زر میں 6.4 فیصد اضا فے سے 23.12 بلین ڈالرتک کا اضا فہ ہوجو کہ روپے کے تبا دلے کی قدر پر مثبت اثر ڈالنا چاہیے۔
میا ں انجم نثار نے کہا کہ رو پے کی بے قدری نے معیشت کو نقصان پہنچا یا کیو ں کہ ڈالر کے مقابلے میں رو پے کے بڑ ے پیما نے پر گر نے کی وجہ سے کاروبا ری افراد کی طر ف سے ان کے غیر ملکی ہم منصبو ں کے ساتھ کیلئے گئے سو دو ں کی لا گت میں کئی گنا اضا فہ ہو ا ہے۔
انہو ں نے تجو یز دی کہ بر آمدات کو کنٹر ول کر نے کے علاوہ انتظا می اقدامات کر نا ہو ں گے کیونکہ مارکیٹ میں نقد ڈالر کی بڑی مانگ دیکھنے کو مل رہی ہے۔
انہو ں نے کہاکہ جو ن کے آغاز کے بعد سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں 2.8 فیصد یا 4.55 رو پے کی کمی واقع ہو ئی ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے درآمدات سے متعلق مثبت پیشرفت کو سراہاجو کہ گذ شتہ ما لی سال سے اب کم ہو نا شروع ہو چکا ہے جس کے بعد حکومت نے با قائد ہ فرا ئض عا ئد کر نے کے اقدا م کا آغا ز کیا۔
انہو ں نے مزید کہاکہ کر نٹ اکا ؤنٹ خسارہ ما لی سال 20میں مجمو عی GDPکے 1.1فیصد تک سکٹر گیا ہے اور 5سالو ں میں 2.96 بلین ڈالر کا خسارہ سب سے کم ہے جس کی تعریف کی جا نی چا ہیے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ CADمیں بہت زیادہ مطلوبہ بہتر ی ابتدائی طور پر معا شی نمو پر سمجھوتہ کر کے حاصل کیاگیا تھا بعد میں Covid-19 پھیلنے نے معیشت کو مزید سست کر دیا اور 68سالو ں میں پہلی با ر منفی نمو کی۔
ڈالر کے مقا بلے میں روپے کی قدر مسلسل کمی انتہا ئی تشو یش نا ک ہے جبکہ دوسرے معا شیا تی اشا رے بتد ریج اپنی جگہ پر ہیں۔ ما لی سال 2020میں پاکستان کی شر ح نمو 5.22فیصد سے کم ہو کہ 263.80 بلین ڈالر تک رہ گئی ہے۔
ڈالر کے مقا بلے میں شر ح نمو کی مو جو دہ صورتحال معا شی نمو کی صحیح طور پر عکا سی نہیں کر تا کیو نکہ پاکستان میں معا شی اعداد وشمار کی پیما ئش بذریعہ روپیہ کی جا تی ہے اور بعد میں ان اعداد و شما ر کو ڈالر میں تبد یل کر دیا جا تا ہے۔
مر کزی بینک کی طر ف سے جا ری کردہ اعداد وشمار کے با رے میں انہو ں نے کہاکہ غیر ملکی سر مایہ کاری رواں ما لی سال کے جون کے مہینے میں 88فیصد سے بڑھ کہ 2.56 بلین ڈالرہو گئی ہے جبکہ پچھلے سال اسی مدت میں غیر ملکی سر مایہ کاری 70.53فیصد کے ساتھ 174.8 ملین ڈاکر تھی اس اضا فے سے روپے اور زر مبا دلہ کے ذخائر کو مستحکم کر نے میں مدد ملے گی۔
اس کے علاوہ پچھلے مہینے پاکستان عالمی بینک سے نر م شرائط پر 500ملین ڈالرز حاصل کیے تا کہ روپے کی قدر میں ہو نیوالی کمی کو کم کیا جا سکے۔ اس سے پہلے بھی پاکستا ن جون کے مہینے میں ایک چینی کمرشل بینک سے 1.3 بلین ڈالر ز جبکہ ایشیا ئی تر قیا تی بینک اے آئی آئی بی اور عالمی بینک سے 1.5 بلین ڈالرز۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی ما لیاتی فنڈ نے بھی کرونا وائر س کی صورتحال کی پیش نظر پاکستان کو ہنگا می بنیا دوں پر 1.4 بلین ڈالر فرا ہم کیے تھے۔
صدر ایف پی سی سی آئی میا ں انجم نثار نے کہا کہ اس ضمن میں اسٹیٹ بینک کو جو کس رہنا ہو گا اس کے علاوہ مر کزی بینک اور حکومت کو روپے کی قدر روکنے کے لیے پا لیسی میں اصلا حات کے ذریعے مداخلت کر نے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں:صنعتکاروں نے کراچی کیلئے فوج کی خدمات لینے کے مطالبے کی حمایت کردی