ایف پی سی سی آئی کا سکھر سمیت اندرون سندھ کسٹمزایڈجوڈیکیشن اسٹیشنز قائم کرنے کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایف پی سی سی آئی کا سکھر سمیت اندرون سندھ کسٹمزایڈجوڈیکیشن اسٹیشنز قائم کرنے کا مطالبہ
ایف پی سی سی آئی کا سکھر سمیت اندرون سندھ کسٹمزایڈجوڈیکیشن اسٹیشنز قائم کرنے کا مطالبہ

سکھر: فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)کی قائمہ کمیٹی برائے کسٹمز اینڈ ویلیو ایشن کے کنوینر شبیر منشاء چھرہ نے اندون سندھ اور بلوچستان کی تاجروں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ کسٹمز سے متعلق کیسز کو نمٹانے کے لیے سندھ بھر میں باالخصوص سکھرمیں ”کسٹمز ایڈجوڈیکیشن اسٹیشنز“قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس کی بدولت اندورن سندھ اور بلوچستان کے تاجروں کو ان کی دہلیز پر بروقت انصاف مل سکے گا اور انہیں اپنے کیسز کے قانونی فیصلوں کے لیے طویل سفر طے کر کے کراچی یا حیدرآباد آنے کی کوفت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔

تفصیلات کے مطابق شبیر منشاہ چھرہ نے کلکٹر کسٹمز ایڈجوڈیکیشن سندھ،بلوچستان کو ارسال کیے گئے ایک خط میں نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان اور اندورن سندھ باالخصوص سکھر، نواب شاہ، میرپور خاص، لاڑکانہ سمیت دیگر شہروں کے تاجروں، ٹریڈ ایسوسی ایشنزکو کسٹمز سے متعلق کیسز کی سماعت کے لیے کراچی یا حیدرآباد کا طویل سفر طے کرنا پڑتا ہے جو کہ ان کے لیے پریشانی کا باعث ہے لہٰذا سکھر سمیت دیگر شہروں میں “کسٹمز ایڈجوڈیکیشن اسٹیشنز” قائم کرنے سے انہیں دشواری سے بچایا جاسکتا ہے اور کیسز کو بھی جلد ازجلد نمٹانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا یہ ویژن ہے کہ کاروبارکرنے کو آسان بنایا جائے اور تاجربرادری کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کی جائیں تاکہ تجارت و صنعتوں کو فروغ حاصل ہو اور ملکی برآمدات میں اضافے کے ساتھ ساتھ روزگار کے وسیع مواقع پیدا کیے جاسکیں لہٰذا سکھر سمیت اندورن سندھ “کسٹمز ایڈجوڈیکیشن اسٹیشنز” کے قیام سے یقینی طور پر وزیراعظم عمران خان کے بیانیے کو تقویت ملے گی اور کیسز کو برق رفتاری سے نمٹانے سے حکومت کے ریونیو میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : خیبرپختون خوا کا 1 ہزار 118 ارب روپے کا بجٹ پیش

Related Posts