قومی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر نے کہا ہے کہ پاکستان میں رواں سال پولیو کے مزید چار نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد مجموعی تعداد 63 تک پہنچ گئی ہے۔
جیونیوز کی رپورٹ کے مطابق نئے کیسز ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، جیکب آباد اور سکھر میں سامنے آئے ہیں۔ ان میں سے سکھر میں یہ پہلا کیس ہے۔
ای او سی نے بتایا کہ ڈیرہ اسماعیل خان سے یہ نواں کیس، جیکب آباد سے تیسرا کیس اور سکھر سے ایک لڑکے کا کیس رپورٹ ہوا ہے۔
رواں سال سب سے زیادہ کیسز بلوچستان سے رپورٹ ہوئے، جہاں 26 کیسز سامنے آئے ہیں۔ اس کے بعد خیبر پختونخوا میں 18 کیسز، سندھ میں 17 کیسز اور پنجاب و اسلام آباد میں ایک ایک کیس رپورٹ ہوا۔
پولیو ایک متعدی وائرل بیماری ہے، جو عموماً پانچ سال سے کم عمر بچوں کو متاثر کرتی ہے، خاص طور پر ایسے بچے جن کی قوت مدافعت کمزور یا ویکسی نیشن نہ ہونے کے برابر ہو۔ 2024 میں پولیو سے متاثرہ بچوں میں سے 60 فیصد سے زائد بچوں کو معمول کی ویکسی نیشن کی خوراکیں نہیں دی گئیں۔
خاتون سیلفی لینے کی کوشش میں چلتی ٹرین سے گرگئی، حالت کیسی؟ویڈیو دیکھیں
اس صورتحال کے پیش نظر صحت کے حکام نے پولیو کے خاتمے کے پروگرام اور ویکسینیشن پروگرام کے درمیان تعاون کو بہتر بنانے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
یہ کمیٹی وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت، ڈاکٹر ملک مختار احمد بارات کی سربراہی میں کام کر رہی ہے۔ اس میں صوبائی ڈائریکٹرز صحت اور بین الاقوامی تنظیموں جیسے عالمی ادارہ صحت ، یونیسیف، سی ڈی سی اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے نمائندے شامل ہیں۔