کراچی: سابق رکن قومی اسمبلی اور استحکام پاکستان پارٹی سندھ کے صدر محمود مولوی نے کہا ہے کہ سرکاری افسران کی شاہ خرچیاں اور قومی خزانے کا ضیاع اور اسراف روکنے کیلئے ملک بھر میں گلگت بلتستان ماڈل اپناتے ہوئے سرکاری گاڑیوں پر عوامی ملکیت کا لوگو نمایاں انداز میں پینٹ کیا جائے۔
اپنے بیان میں سابق رکن اسمبلی نے کہا کہ گزشتہ دنوں چیف سیکریٹری گلگت بلتستان جناب محی الدین احمد نے سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کو روکنے کیلئے سرکاری گاڑیوں پر آفیشل لوگو نمایاں طور پر پرنٹ کرنے کا قابل تقلید حکم دیا۔
مزید پڑھیں:جسٹس عرفان سعادت خان نے قائم مقام چیف جسٹس سندھ کا حلف اٹھا لیا
انہوں نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق چاروں صوبوں اور وفاق میں 2 لاکھ سے زائد سرکاری گاڑیاں سرکاری حکام کے زیر استعمال ہیں، جن کا بد قسمتی سے ذاتی عیاشیوں کیلئے بے تحاشا استعمال روز کا معمول ہے، سرکاری افسران کے بچے سرکاری گاڑیاں سرکاری پٹرول بھر کر تفریحی مقامات میں سیر سپاٹے کرتے نظر آتے ہیں، جو ایک غریب قوم کیلئے کسی بھی صورت قابل تحمل نہیں ہے۔
محمود مولوی نے کہا کہ سرکاری گاڑیوں کے غیر مجاز استعمال اس حد تک رواج پاچکا ہے کہ افسران اور ان کے خاندان سرکاری گاڑیوں کو ذاتی جاگیر سمجھنے لگے ہیں، حالانکہ یہ گاڑیاں رولز کے مطابق صرف ڈیوٹی کے دوران سرکاری امور کی انجام دہی کیلئے ہی استعمال ہونی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ دو لاکھ سے زائد سرکاری گاڑیوں کیلئے مفت پٹرول کی مد میں ہر ماہ قومی خزانے پر دو ارب روپے سے زائد کے اخراجات کا بوجھ پڑتا ہے، انہوں نے کہا کہ سرکاری گاڑیوں کے متعلق رولز میں ترمیم کرکے غیر ضروری گاڑیاں واپس لی جائیں اور جہاں واقعی ضرورت ہو وہاں بھی گاڑیوں کا استعمال سرکاری ڈیوٹی کے دوران ہی یقینی بنانا ضروری ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خراب معاشی صورتحال میں پاکستانی قوم کسی صورت سرکاری افسران کی شاہ خرچیوں کی متحمل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھرپور مطالبہ کرتے ہیں کہ پورے ملک میں سرکاری گاڑیوں پر آفیشل لوگو اور عوامی ملکیت کا اشتہار پینٹ کیا جائے تاکہ عوام کو پتا چلے کہ سرکاری گاڑیاں کہاں کہاں استعمال کی جا رہی ہیں، اس طریق کار سے سرکاری گاڑیوں کے غلط استعمال کی راہ روکی جاسکتی ہے۔