کشمیر میں بھارتی ترقیاتی منصوبے سندھ طاس معاہدے کیخلاف ہیں۔دفتر خارجہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کشمیر میں بھارتی ترقیاتی منصوبے سندھ طاس معاہدے کیخلاف ہیں۔دفتر خارجہ
کشمیر میں بھارتی ترقیاتی منصوبے سندھ طاس معاہدے کیخلاف ہیں۔دفتر خارجہ

اسلام آباد: دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں مودی حکومت کے ترقیاتی منصوبے پاکستان اور بھارت کے مابین سندھ طاس معاہدے کے خلاف ہیں جبکہ بھارتی وزیر اعظم نےجموں کا مختصر دورہ بھی ایک بڑے حفاظتی حصار کے اندر رہتے ہوئے کیا۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترِخارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے کے موقعے پر مقبوضہ وادی کے مظلوم کشمیریوں نے بھارتی قبضے کے خلاف یومِ سیاہ منایا۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم ترک صدر کے ہمراہ پاک ترکی کونسل اجلاس کی صدارت کرینگے

بیان میں ترجمان دفترِ نے دریائے چناب پر پن بجلی منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریٹل پن بجلی  منصوبے کا بھارتی ڈیزائن پاکستان کی جانب سے متنازعہ ہے، نہ ہی الیکٹرک پلانٹ پر معلومات دی گئیں۔

ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ کوارہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ کیلئے اب تک بھارت نے پاکستان سے معلومات کا تبادلہ نہیں کیا۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دونوں منصوبوں کا سنگِ بنیاد رکھ دیا جو پاک بھارت سندھ طاس معاہدے کے خلاف ہے۔

گزشتہ روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھارت کے قومی پنچائتی راج دن کے موقعے پر جموں و کشمیر جاپہنچے اور کئی ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے اعلانات کر ڈالے۔ یہ وہی وزیر اعظم ہیں جنہوں نے اگست 2019میں کشمیر پر لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا۔

مظلوم کشمیری آج تک مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت بدلنے کے مودی حکومت کے اقدام پر سراپا احتجاج ہیں۔ ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ کشمیری قوم میں بھارت کے خلاف غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ بھارتی فورسز نے کشمیر پر کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ 

Related Posts