وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تین روزہ سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تین روزہ سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تین روزہ سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے

تہران:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تین روزہ سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے،تہران پہنچنے پر ایرانی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل اور ایرانی وزیر خارجہ کے مشیر سید رسول موسوی، ایران میں تعینات پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی اور تہران میں واقع پاکستانی سفارتخانے کے سینئر افسران نے وزیر خارجہ کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔

وزیر خارجہ اپنے تین روزہ دورۂ ایران کے دوران، ایران کے صدر حسن روحانی، وزیر خارجہ جواد ظریف سمیت اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے، ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعاون، پاکستان اور ایران کے مابین اقتصادی روابط کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کے فروغ کیلئے پاکستان اور ایران کے سرحدی علاقوں میں بارڈر مارکیٹس کے قیام کے حوالے سے بھی مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔

مارکیٹ پوائنٹ کھلنے سے دونوں ممالک کے سرحدی علاقے میں بسنے والے عوام کو کاروبار کی سہولیات میسر آئیں گی اور پاکستان اور ایران کے مابین دو طرفہ تجارت کے حجم میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔

وزیر خارجہ کے دورۂ ایران کے دوران میں پاکستان اور ایران کے مند پشین بارڈر پوائنٹس کو کھولا جائے گا۔  مند پشین بارڈر گز شتہ 4 ماہ میں کھلنے والا دوسرا بارڈر پوائنٹ ہو گا۔

وزیر خارجہ، ایرانی قیادت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کریں گے۔ دونوں وزرائے خارجہ کے مابین افغان امن عمل میں اب تک سامنے آنے والی پیش رفت اور امریکہ کی جانب سے افغانستان سے افواج کے انخلاء کے اعلان کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوگا۔

وزیر خارجہ تہران میں مقامی و بین الاقوامی میڈیا نمائندگان سے گفتگو بھی کریں گے۔پاکستان اور ایران کے مابین دہائیوں پر محیط  دو طرفہ برادرانہ تعلقات کے استحکام، دو طرفہ تجارتی حجم میں اضافے اور خطے میں امن و امان کی کاوشوں کے تناظر میں وزیر خارجہ کا یہ دورہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔

Related Posts