پاکستان کی پہلی ہندو خاتون بونیر سے انتخاب کا معرکہ لڑیں گی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عام انتخابات 2024 کے لیے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر سویرا پرکاش نے بھی جنرل نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

سویرا پرکاش پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر انتخابات لڑیں گی۔ 25 سالہ ڈاکٹر نے پی کے 25 بونیر اور صوبائی و قومی اقلیتی نشستوں کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرا ئے ہیں۔

ایم بی بی ایس کے بعد ہاؤس جاب سے فارغ ہوکرسویرا ان دنوں لاہور میں اکیڈمی جوائن کرکے سی ایس ایس کی تیاری کررہی ہیں۔

سویرا بونیر سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون ہیں جنہوں نے آئندہ عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

سال 2022 میں ایبٹ آباد انٹرنیشنل میڈیکل کالج سے گریجویٹ سویرا پرکاش بونیر میں پیپلز پارٹی کے شعبہ خواتین میں جنرل سیکریٹری کے عہدے پر فائز ہیں۔

میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سویرا نے کہا کہ وہ اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے علاقے کے غریبوں کے لیے کام کرنا چاہتی ہیں۔

سویرا نے خطے میں خواتین کی فلاح و بہبود، محفوظ ماحول کو یقینی بنانے اور ان کے حقوق کی وکالت کے لئے کام کرنے کے اپنے عزم پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ترقی کے میدان میں خواتین کو مستقل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔

سویرا نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کی سینئر قیادت نے ان کے والد سے رابطہ کیا تھا کہ انہیں جنرل نشست پر انتخاب لڑنے کی اجازت دی جائے۔ اپنے طبی پس منظر کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انسانیت کی خدمت کرنے کی طرف ان کا جھکاؤ سرکاری اسپتالوں میں بدانتظامی اور بے بسی کے تجربات سے پیدا ہوا۔

اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی سویرا کے الیکشن میں حصہ لینے کی خبر کو بھارتی میڈیا نے بھی بڑے پیمانے پر کوریج دی۔ انڈیا ٹوڈے سمیت مختلف ویب سائٹس پر یہ خبر نمایاں انداز میں شائع کی گئی ہے۔

Related Posts