اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس کے خلاف قوم کو احتیاط کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدقسمتی سے یہ معاملات سنجیدگی سے نہیں دیکھے جا رہے۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کورونا وائرس کے معاملے پر عوامی تعاون کے فقدان پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ داری کا ثبوت دیا جائے۔ حکومت وائرس کے خلاف آپ کی بہتری کے لیے ہدایات جاری کرتی ہے۔
اٹلی، جرمنی اور امریکا کی مثال دیتے ہوئے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ عالمی سطح پر کورونا وائرس نے کیا کیا، ہم جانتے ہیں۔ ہمیں محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے سماجی فاصلہ اختیار کرنا ہوگا۔ اسی صورت میں ہم کورونا وائرس سے بچ سکتے ہیں۔ لوگوں نے وزیرِ اعلیٰ سندھ کی اپیل پر بھی سنجیدگی نہ دکھائی۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا وائرس کے معاملے پر صوبوں اور وفاق کو ایک قومی پالیسی اپنانی ہے۔ پڑھے لکھے لوگوں کو سمجھنا ہوگا کہ مربوط حکمتِ عملی کورونا وائرس سے نجات کے لیے ضروری ہے۔ چین نے عوام کی مدد سے کورونا وائرس کے خلاف کامیابی حاصل کی۔
کورونا وائرس کو صدی کا سب سے بڑا وبائی چیلنج قرار دیتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اب تک 188 ممالک کورونا وائرس سے متاثر ہوئے اور 13 ہزار سے زیادہ لوگ جاں بحق ہوچکے ہیں۔ اسے معمولی بات نہ سمجھا جائے۔ بیرونِ ملک پاکستانیوں میں سے 2 لاکھ افراد وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اتنے لوگ قرنطینہ میں لانے کے لیے پاکستان کے پاس سہولیات ناکافی ہیں۔ چین میں پاکستانی طلباء آج ہمارے فیصلے کو درست قرار دے رہے ہیں اور اس کی تعریف کر رہے ہیں۔ کورونا وائرس کے خلاف ہمیں من حیث القوم یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔