اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی امداد میں سستی کے نتائج خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیر کے روز افغانستان میں انسانی صورتحال پر اعلیٰ سطحی وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسائل انتہائی کٹھن اور حالات انتہائی دشوار ہیں۔ افغانستان کے 1 کروڑ 80 لاکھ عوام کو امداد کی ضرورت ہے۔
اقوامِ متحدہ کی کاوشوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پائیدار ترقی کو یقینی بنانے اور انسانی حقوق کی پاسداری کیلئے ہمارے ہمسایہ ملک افغانستان میں امن اور سیاسی استحکام وقت کی ضرورت ہے جس کیلئے مالی امداد تعاون مہیا کرسکتی ہے۔
اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کو خوفناک چیلنجز کا سامنا ہے، امداد میں سستی کی گئی تو نتائج سنگین ہوسکتے ہیں۔ افغان عوام کو امداد کی اشد ضرورت ہے۔یہ اہم اور نازک مرحلہ ہے جس پر یکجہتی کا اظہار کرنا ہوگا۔
خطاب کے دوران وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کی معیشت کے استحکام کیلئے مالی اور سیاسی حمایت دونوں ضروری ہیں۔ افغان عوام کے مالی مسائل حل کرنے کیلئے پائیدار حل وقت کا تقاضا ہے جس کیلئے ترقیاتی منصوبہ جات لانا وقت کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل زیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ سیاست سے بالاتر ہو کر افغانستان میں معاشی اور انسانی المیے سے بچتے ہوئے افغانوں کے درمیان مفاہمت کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کرے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ نے گزشتہ روز اپنے خلیج ٹائمز میں لکھے گئے مضمون میں کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے تمام ذمہ دار فریقوں پر زور دیا کہ وہ ماضی سے سیکھیں اور غلطیاں نہ دہرائیں۔
مزید پڑھیں: عالمی برادری سیاست سے بالاتر ہو کر افغانستان کی مدد کرے۔وزیر خارجہ