ملک بھر میں سیلاب سے بھاری نقصان، 1136افراد جاں بحق، 1600سے زائد زخمی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملک بھر میں سیلاب سے بھاری نقصان، 1136افراد جاں بحق، 1600سے زائد زخمی
ملک بھر میں سیلاب سے بھاری نقصان، 1136افراد جاں بحق، 1600سے زائد زخمی

اسلام آباد: ملک بھر میں سیلاب سے بھاری جانی ومالی نقصان ہوا، اب تک 1136 افراد جاں بحق جبکہ 1600 سے زائد زخمی ہو گئے۔ 51 ہزار سے زائد کو ریسکیو کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 75 مزید شہری جاں بحق ہوگئے۔ اموات کی مجموعی تعداد 1136 ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں:

بلوچستان میں سیلاب، صوبے سے اندرون ملک ٹرین سروس معطل

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلوں میں پھنسنے کے بعد ریسکیو کیے گئے افراد 51 ہزار 275 ہیں جن میں سے 1634 زخمی ہوئے۔ 162 پلوں کو نقصان پہنچا جبکہ 72 اضلاع سیلاب سے بری طرح متاثر ہوگئے۔

سیلاب نے ملک بھر میں 10 لاکھ 51 ہزار سے زائد مکانات منہدم کردئیے۔ مجموعی طور پر 3 کروڑ 30 لاکھ 46 ہزار سے زائد افراد سیلاب سے براہِ راست متاثر ہوئے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب کے باعث 7 لاکھ 35 ہزار سے زائد مویشی ہلاک ہو گئے۔

دریاؤں اور بیراجوں کی صورتحال

انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کا کہنا ہے کہ ڈیرہ غازی خان، راجن پور اور لیہ میں مزید سیلاب کا خدشہ ہے۔ دریائے کابل میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آگیا تاہم پانی کا بہاؤ کم رہا۔

ارسا کے مطابق دریائے کابل میں پانی کی سطح  2 لاکھ 58 ہزار 300 کیوسک ہے جبکہ تونسہ بیراج کے علاوہ دریائے سندھ میں بھی پانی کا بہاؤ بڑھ گیا۔ دریائے سندھ میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ تونسہ سے 6 لاکھ 22ہزار 100کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔

گزشتہ روز تونسہ بیراج سے 5 لاکھ 58 ہزار کیوسک کا ریلہ گزرا۔ ارسا کا کہنا ہے کہ ڈیرہ غازی خان، راجن پور اور لیہ میں مزید سیلاب آسکتا ہے جبکہ گدو اور سکھر بیراجز بھی اونچے درجے کے سیلاب کی زد پر ہیں۔ دونوں بیراجز پر پانی کا بہاؤ 5لاکھ کیوسک سے زائد ہے۔ 

Related Posts