بلوچستان میں بارش اور سیلاب نے تباہی مچا دی، 196 افراد جاں بحق

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش اور سیلاب نے تباہی مچا دی، اب تک 196 افراد جاں بحق جبکہ 81 زخمی ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلوں اور بارش کے باعث بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا۔ بارکھان، موسیٰ خیل اور کوہلو میں تباہی مچ گئی۔ موسیٰ خیل کا ڈیم ٹوٹ گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

موسلادھار بارشوں سے تباہی، قلعہ عبداللہ میں 3 ڈیم ٹوٹ گئے

بلوچستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے دوران ہلاک مویشیوں کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی جبکہ 19 ہزار سے زائد مکانات متاثر ہوئے۔ پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز قلعہ عبداللہ میں 1 جبکہ موسیٰ خیل میں 7افراد جاں بحق ہوئے۔

پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں 196افراد جاں بحق ہوئے جبکہ ڈیرہ بگٹی میں 3 مزید افراد زخمی ہوئے جس سے زخمیوں کی تعداد 81 تک جاپہنچی۔ قلعہ عبداللہ میں 30 مکانات مکمل طور پر کھنڈر کا ڈھیر بن گئے۔

موسیٰ خیل کا اندر پوڑ ڈیم ٹوٹنے کے باعث سیلابی ریلوں نے دیہات کا رخ کر لیا۔ 12 افراد ریلوں میں بہہ جانے کے باعث متعدد افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ 4افراد کی میتیں برآمد کر لی گئیں۔ موسیٰ خیل کے 2 بڑے پل بہہ گئے۔

پل بہہ جانے کے باعث موسیٰ خیل زمینی رابطوں سے محروم ہوگیا۔ بارش کے باعث مختلف حادثوں سے پنجاب اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مواصلاتی نظام بھی مفلوج ہو کر رہ گیا۔ تونسہ کے 10 سے زائد دیہات ڈوب گئے۔

تونسہ کے 2 مقامات پر رابطہ سڑکیں بہہ جانے کے باعث قبائلی علاقے تونسہ سے منقطع ہوگئے۔ لہڑی ندی میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ مٹھوان میں متاثرین کو منتقل کرنے والی ٹریکٹر ٹرالی الٹ گئی۔

سیلابی ریلے میں ٹرالی الٹنے سے خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ بلوچستان سندھ ایم 8 شاہراہ ونگوہل کے مقام سے ٹوٹ گئی جسے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔ سبی شہر میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

سبی میں تلی ندی کے قریب بی بی صاحب کے مقام پر حفاظتی بند میں شگاف پڑنے سے کئی دیہات زیرِ آب آجانے کا خدشہ ہے۔ کمشنر ڈی جی خان کا کہنا ہے کہ تونسہ اور راجن پور میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

واضح رہے کہ تونسہ کی سنگڑ ندی میں 2 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلہ آنے کے باعث 10 دیہات ڈوب گئے۔ اب تک 280 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جاچکا ہے جبکہ دیگر کو ریسکیو کرنے کیلئے کارروائیاں جاری ہیں۔

Related Posts