کراچی: سخت حفاظتی انتظامات اور حکام کی جانب سے وارننگ کے باوجودشہر نئے سال کے موقع پر شدید فائرنگ سے گونج اٹھا، اندھی گولیوں نے ایک جان لی گئی اور 17افراد زخمی ہوگئے۔
اگرچہ حکام نے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف اقدام قتل کے مقدمات کا انتباہ کیا تھا اسکے باوجود جمعہ کی رات کراچی گولیوں اور آتش بازی سے گونجتارہا لیکن اس بار ہلاکتوں کی تعداد پچھلے سال کے مقابلے زیادہ تھی۔
پولیس کے مطابق اندھی گولیوں کی زد میں آکر زخمی ہونیوالے 18 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیاجن میں سے خواجہ اجمیر نگر میں ایک 11 سالہ لڑکا علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
6افرادکو کورنگی کے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر، 4کو عباسی شہید اسپتال، 3کو سول اسپتال اور 2 زخمیوں کو سندھ گورنمنٹ اسپتال منتقل کیا گیا۔
نارتھ ناظم آباد میں کوہستان چوک کے قریب اندھی گولی لگنے سے زخمی ہونے والی 10 سالہ بچی اقرا بھی شامل ہے۔14 سالہ حارث کو نیپئر کے علاقے گھاس منڈی کے قریب گولی لگی۔ ایک گولی الیکٹرانک مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر محمد رضوان کی گاڑی کو بھی لگی تاہم وہ محفوظ رہے۔
مزید پڑھیں:خودمختاری کا تنازعہ، کیا اسٹیٹ بینک پرحکومت کاکنٹرول ختم ہوجائیگا؟