مسلم لیگ (ن) کی قیادت قول و فعل کے تضاد کی زندہ مثال ہے۔فردوس عاشق اعوان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Firdous Awan's new controversial video goes viral

اسلام آباد: وزیرِ اعظم کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت قول و فعل کے تضاد کی زندہ مثال ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں معاونِ خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ  ایک طرف شہباز شریف کورونا کے ڈر سے نیب کی تین رکنی تحقیقاتی ٹیم کے سوالوں کا جواب دینے کو تیار نہیں اور دوسری جانب پارلیمنٹیرینز کا اجلاس طلب کیاجارہا ہے۔

پیغام میں معاونِ خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ن لیگی قیادت قول و فعل کے تضاد کی زندہ مثال ہے۔ شہباز شریف سماجی فاصلوں پر اصرار کرنے کے باوجود سینکڑوں پارلیمنٹیرینز کی موجودگی میں اجلاس طلب کرنے پر بضد ہیں۔

وزیرِ اعظم کی معاونِ خصوصی نے کہا کہ ایک وقت میں دو مختلف بیانیوں کی مانند ان کے مؤقف آج بھی مختلف ہیں۔مسلم لیگ (ن) کا مؤقف اور بیانیہ اپنی سہولت اور منشاء کے مطابق بدلتا رہتا ہے۔ ن لیگ والے عوام کو بیوقوف نہ سمجھیں۔

معاونِ خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اپوزیشن کی منطق نرالی ہے۔مساجد کھلنے پر اعتراض کرتے ہیں لیکن پارلیمنٹ کھولنے کے لئے بڑے بےتاب ہیں۔اجلاس بلانا سپیکر کا استحقاق ہے۔حکومت کو اعتراض نہیں۔لیکن عوام ان کے دوغلے پن سے بیزار ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے مؤقف کو جاہلانہ قرار دے دیا۔

 ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر فواد چوہدری نے شاہد خاقان عباسی کے متعلق ایک خبر شیئر کی جس میں سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ پارلیمان کے اجلاس میں اگر کوئی کورونا وائرس سے متاثر ہوگیا تو میں اس کا ذمہ دار ہوں گا۔

مزید پڑھیں:  فواد چوہدری نے شاہد خاقان کے مؤقف کو جاہلانہ قرار دے دیا

Related Posts