لاہور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں ایک جتھہ آیا، ٹول پلازہ کے شیشے توڑے جن کے حملے سے پولیس نے چھلانگیں لگا کر جان بچائی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور سمیت 300 نامعلوم افراد کے خلاف پولیس پر تشدد اور ٹول پلازہ پر توڑ پھوڑ کے الزامات پر مشتمل دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ ایک مسلح جتھہ سیالکوٹ لاہور موٹر وے پر پہنچ گیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق پولیس اہلکار موٹر وے پر تعینات تھے جہاں وزیر اعلیٰ اپنی قیادت میں 250 سے 300افراد کے جتھے کے ساتھ پہنچے۔ جتھے میں شامل مشتعل مسلح افراد نے ٹول پلازہ کے شیشے توڑ دئیے اور علی امین گنڈا پور کے کہنے پر اشتعال انگیز کارروائی کی۔
مقدمے کے متن کے مطابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے کہنے پر مشتعل جتھے نے ٹول پلازہ کے سی سی ٹی وی کیمرے اور قطار میں کھڑی ہوئی گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے اور انہیں نذرِ آتش کرنے کی بھی کوشش کی۔ پولیس نے روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے گاڑیاں اوپر چڑھا کر گن پوائنٹ پر رکھ لیا۔
متن کے مطابق مسلح جتھے نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کردیا، پولیس کے جوانوں نے چھلانگیں لگا کر اپنی جان بچائی جبکہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اور شاہد خٹک بلوہ کرتے ہوئے آگے چلے گئے۔ ایس ایچ او ہڈیارہ حماس حمید کی مدعیت میں تھانہ مناواں میں درج مقدمے میں دہشت گردی اور قتل سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔