اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ اب نان فائلرز کی کوئی گنجائش نہیں، جو ٹیکس فائل نہیں کرے گا، ان پر بہت سی پابندیاں لگائیں گے۔
امریکی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ نان فائلر پر ایسی قدغنیں لگائی جائیں گی جس کے بعد وہ بہت سے کام نہیں کرسکے گا۔ پاکستان میں نان فائلرز کی اصطلاح ختم کردی جائے گی۔ حکومت کے پاس نان فائلرز کی تمام معلومات آگئی ہیں۔
انٹرویو میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ نان فائلرز کا طرزِ زندگی، گاڑیوں کی ملکیت اور ملک سے باہر سفر سمیت دیگر تمام تفصیلات ہمارے پاس ہیں۔ آمدن چھپانے اور ٹیکس نہ دینے کی وجہ سے پابندیاں لگائیں گے۔ تنخواہ دار طبقے پر بجٹ میں ڈالا گیا بوجھ کم کریں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ری ٹیرلز، تھوک فروش، زراعت اور پراپرٹی کے شعبہ جات کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔ ہم نے آئی ایم ایف کو معاشی اصلاحات کا پلان دے دیا ہے۔ حکومت کے پاس اور کوئی چارہ نہیں تھا۔ جو بھی طبقات یا شعبہ جات ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں، انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ برس محصولات میں اضافے کے باوجود ٹیکس جی ڈی پی تناسب 9فیصد رہا، اس سے کوئی ملک معاشی طور پر مستحکم نہیں ہوسکتا۔ چین اور سعودی عرب نے پاکستان کی آئی ایم ایف پروگرام کیلئے مدد کی۔ حکومت چاہتی ہے کہ آئی ایم ایف کا یہ پروگرام آخری ہو۔