سرکاری اراضی پر قبضہ کروانے اور رکوانے کیلئے ملیر اور ریلوے پولیس میں جھگڑا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Fight between Malir and Railway Police over occupation of government lands

کراچی : لانڈھی ریلوے اسٹیشن کے قریب اراضی پر دوبارہ قبضہ کرانے اور روکنے کیلئے ملیر پولیس اور ریلوے پولیس آمنے سامنے، ایک دوسرے پر بندوقیں تان لیں ، سخت کشیدہ صورتحال ، شدید تصادم کا خطرہ، علاقہ میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

جمعہ کو پاکستان ریلوے کی واگزار کرائی گئی اراضی پر علاقہ پولیس کی مدد سے دوبارہ قبضے کی کوشش پر ملیر تھانہ کی پولیس اور پاکستان ریلوے پولیس آمنے سامنے آگئیں۔

جمعہ گوٹھ لانڈھی کے قریب پاکستان ریلوے کی قیمتی اراضی پر کئی سال سے قابض ایک معروف گارمنٹ فیکٹری نے اپنا غیر قانونی گودام بنا کر قبضہ کر رکھا تھا جسے گزشتہ دنوں پاکستان ریلوے نے ریلوے پولیس کی مدد سے وگزار کرا لیا تھا ۔

5 روز بعد اس فیکٹری کی انتظامیہ نے دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے بعض مبینہ پرایوٹ اسلحہ بردار اور علاقہ پولیس کو مبینہ بھاری نذرانہ ادا کر کے طلب کر رکھا تھا اور قبضہ جاری تھا کہ اسی دوران ریلوے افسران کو اطلاع مل گئی جس پر ریلوے انتظامیہ نے ریلوے پولیس کے ہمراہ قبضہ رکوانے پہنچے تو وہاں موجود ضلع ملیر کی پولیس اور پرائیوٹ افراد نے ریلوے پولیس پر اسلحہ تان لیا۔

مزید پڑھیں:ریلوے پولیس کے کھاتے کھل گئے، کرپٹ اہلکاروں کیخلاف گھیرا تنگ، 2 گرفتار

ذرائع کا کہنا ہے کہ گارمنٹ فیکٹری انتظامیہ نے عدالت میں مقدمہ کر کے اس پر دوبارہ قبضے کی کوشش کی تھی اسی باعث یہاں یہ صورتحال پیدا ہوئی، ریلوے ذرائع کا کہناہے کہ مشہور برانڈ کے کپڑا مل نے غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے جبکہ قانونی ملکیت پاکستان ریلوے کی ہے ۔

ریلوے حکام نے ضلعی پولیس کی اس قبضے میں جانبداری اور بے جا مداخلت پر سندھ حکومت اور کراچی پولیس کے اعلیٰ حکام کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے ، جبکہ عدالت کو بھی اس حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔

Related Posts