دوسرا پارلیمانی سال مکمل، حکومت نے کارکردگی رپورٹ جاری کردی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Federal govt unveils two-year performance report

اسلام آباد : وفاقی حکومت نے اپنا دوسرا پارلیمانی سال مکمل ہونے پر داخلی اور خارجی سطح پر کامیابیوں کو اجاگر کرنے کیلئے اپنی دو سالہ کارکردگی کی رپورٹ جاری کردی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر،مشیر خزانہ حفیظ شیخ ، وزیر برائے صنعت حماد اظہر اور غربت کے خاتمے سے متعلق معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس میں دو سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت جمہوری معاشرے میں عوام کے سامنے جوابدہ ہے ، ان کا کہنا ہے کہ حکومت کا مقصد پاکستان کو ایک فلاحی ریاست میں تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت وزیر اعظم عمران خان کا وژن ہے ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ پہلے دو سال مشکل تھے لیکن اب اچھے دن شروع ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے ذاتی مفادات کی سیاست کو مسترد کردیا ہے اور وہ لوگ جو معیشت کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں اور انارکی پیدا کرنا چاہتے ہیں وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہونگے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بیرونی محاذ پر کامیابیوں کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دو سالوں کی موثر پالیسی کی وجہ سے ہی تنازعہ کشمیر آج بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک سال میں 3مرتبہ تنازعہ کشمیر پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور دیگر بین الاقوامی فورموں پراپنے خطاب میں تنازعہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو الگ تھلگ رکھنا چاہتا ہے لیکن ان سازشوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ انٹرا افغان بات چیت شروع ہونے والی ہے اور پاکستان نے اس میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سالوں میں پاکستان کے حوالے سے ایک بیانیہ بدلا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اب مسئلے کا حصہ نہیں بلکہ حل کا حصہ سمجھا جاتا ہے اور اسے امن میں شراکت دار کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

شاہ محمودقریشی نے کہا کہ حکومت نے معاشی قدم کو بڑھانے کے لئے معاشی سفارت کاری کا تصور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران ہم نے دیرینہ دوستوں کے ساتھ تعلقات کو بھی بحال کیا ہے اور چین کے ساتھ تعلقات مضبوط معاشی شراکت میں تبدیل ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے میں صنعت کاری ، زرعی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ، غربت کے خاتمے اور انسانی وسائل کی ترقی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے لئے وزیر اعظم کے عالمی قرض سے نجات کے اقدام کو دنیا نے تسلیم کیا ہے۔

مزید پڑھیں: قبرستان ترقی نہیں کرتے

وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کو ان چند ممالک میں شامل کیا جارہا ہے جنہوں نے کامیابی کے ساتھ کورونا وائرس کا مقابلہ کیا، انہوں نے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان کی صورتحال بہت بہتر ہے۔

Related Posts