کراچی : وزیرِاعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے 147 ارب روپے اب ملنے ہیں، مگر لگتا نہیں کہ یہ ملیں گے، مجھے کسی صوبے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہم نے وفاق کے روڈز بھی سندھ میں بنوائے ہیں، دوسرے صوبوں میں صوبائی روڈز بھی وفاق بنا رہا ہے، وفاق کی جانب سے عجیب و غریب بیانات آتے ہیں۔ سندھ کیلئے آئندہ بجٹ کا 25 ارب خسارہ بحریہ ٹاؤن کی رقم سے باآسانی پورا کیا جاسکتا ہے۔
کراچی میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے 869 ارپ روپے ملنے تھے، وفاق نے اس سال 760 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا تھا، جن میں سے 147 ارب روپے اب ملنے ہیں، مگر لگتا نہیں کہ یہ رقم ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا رواں سال کا 14 کھرب 77 ارب کا بجٹ ہے، سب سے بڑا ریونیو سورس سندھ ریونیو بورڈ ہے، جس سے 125 ارب روپے ملیں گے، ہم نے اگلے برس ڈیڑھ سو ارب کا ریونیو کا ٹارگٹ رکھا ہے، لوکل گورنمنٹ کے لیے 82 ملین کی رقم مختص کی گئی ہے۔
سندھ کیلئے آئندہ بجٹ کا 25 ارب خسارہ بحریہ ٹاؤن کی رقم سے باآسانی پورا کیا جاسکتا ہے۔ آئندہ بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کیلئے وفاق نے پانچ اعشاریہ تین ارب روپے کی خطیر گرانٹ کا وعدہ کیا ہے، غیر ترقیاتی اخراجات کا 60 فیصد تنخواہوں اور پنشن کی مد میں خرچ ہوتا ہے، پچیس ہزار روپے سے کم آمدن والے سرکاری ملازمین کیلئے سپلیمنٹری گرانٹ کا بھی آغاز کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں کراچی کا ترقیاتی بجٹ 110 ارب روپے مگر شہر کو 3 ہزار ارب روپے کی ضرورت ہے جس کیلئے وفاق اور بین الاقوامی ڈونر ایجنسیز کا تعاون درکار ہے۔
وزیرِ اعلی سندھ نے کہا کہ سرکاری جامعات کو بھی گرانٹ دی جائے گی، بجٹ میں تعلیمی بورڈز کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے، ہم نے مزدور کی اجرت 25 ہزار روپے مقرر کی ہے، دیگر صوبے بھی مزدور کی اجرت 25 ہزار روپے کریں، چھوٹے کاشت کاروں کو بھی 2 لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم فرٹیلائزرز کے لیے ایک ہزار ارب کی سبسڈی دیں گے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے چھوٹے کاروبار کے لیے بجٹ میں ایک ارب روپے رکھے ہیں، ڈیولپمنٹ کے 27 ارب روپے گزشتہ حکومت سے ملتے تھے، اب وہ کم کر کے ساڑھے 5 ارب کر دیئے گئے ہیں۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ بجٹ میں این آئی سی وی ڈی کیلئے 6 ارب روپے رکھے گئے ہیں، گمبٹ انسٹیٹیوٹ کیلیے 4 ارب روپے رکھے ہیں، ایس آئی یو ٹی کے لیے مجموعی 7 ارب روپے رکھے گئے ہیں، ہم نے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں 20 فیصد بڑھائی ہیں، ہمارے ملازمین کی تنخواہیں پورے پاکستان سے زیادہ ہیں، ہم نے کم از کم اجرت 25 ہزار روپے کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں: طلبہ کیلئے خوشخبری، حکومت فیل ہونے پر پاسنگ مارکس دیگی،موسم گرماکی تعطیلات ختم