طلبہ کیلئے خوشخبری، حکومت فیل ہونے پر پاسنگ مارکس دیگی،موسم گرماکی تعطیلات ختم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی :محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس سال نویں اور فرسٹ ائیر کے امتحانات جولائی اور اگست میں منعقد کئے جائیں گے جبکہ اس سال پریکٹیکل امتحانات بھی لئے جائیں گے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ امتحانات اختیاری مضامین کے ہی ہوں گے جبکہ جو بھی طالب علم ان مضامین میں فیل ہوگا اس کو اضافی نمبرز دئیے جائیں گے۔

کلاس پہلی سے آٹھویں تک کے امتحانات لئے جائیں گے اور یہ امتحانات اسکولز اپنے طور پر لیں گے۔اس سال صوبہ سندھ میں موسم گرما کی تعطیلات نہیں ہوں گی تاہم اگر درجہ حرارت زیادہ ہوا تو صورتحال کو دیکھ کر کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی کی زیر صدارت بدھ کے روز سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری تعلیم احمد بخش ناریجو، سیکرٹری کالجز سید خالد حیدر شاہ، سیکرٹری یونیورسٹیز قاضی شاہد پرویز، ارکان سندھ اسمبلی تنزیلہ ام حبیبہ، رابعہ اظفر نظامی، ڈی جی پرائیویٹ اسکول منصوب صدیقی، ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم ڈاکٹر فوزیہ، تمام بورڈز کے چیئرمینز، پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز کے عہدیداران سمیت دیگر موجود ہیں۔

اجلاس میں گذشتہ اجلاس کے منٹس کی منظوری دی گئی جبکہ اجلاس میں کلاس نہم اور گیارہویں کے امتحانات کی تاریخ پر تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ جولائی کے ماہ میں دسویں جماعت کے امتحانات کے فوری بعد نویں کے امتحانات جبکہ گیارہویں جماعت کے امتحانات بارہویں جماعت کے فوری بعد اگست میں لئے جائیں گے۔

اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ صرف اختیاری مضامین کے امتحانات ہوں گے اور اس سال میٹرک اور انٹر میں پریکٹیکل کے امتحانات تھیوری امتحانات کے بعد لئے جائیں گے، پریکٹیکل امتحانات اپنے اپنے اسکولز اور کالجز میں ہی ہوں گے۔

اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ امتحانات کے 45 روز کے بعد پہلے مرحلے میں کلاس دسویں اور بارہویں کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا جبکہ نویں اور گیارہویں کے نتائج ان دونوں کلاسز کے بعد کئے جائیں گے۔

اجلاس میں اس بات بھی اتفاق کیا گیا کہ اس سال صورتحال کے پیش نظر اورنویں اور گیارہویں کے گذشتہ سال امتحانات نہ لئے جانے کے باعث اس سال میٹرک اور انٹر میں اختیاری مضامین میں اگر کوئی طالبعلم فیل ہوتا ہے تو اس کو پاسنگ مارکس دئیے جائیں گے اور ان کے لازمی مضامین کے مارکس اسی بنیاد پر دئیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال میں تعلیم کے لیے 277 ارب روپے مختص کردیے

اس موقع پر وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ پہلی سے آٹھویں تک کے امتحانات کے حوالے سے تین تجاویز آئی ہیں، جس میں ایک تجویز کلاس پہلی سے چوتھی اور چھٹی اور ساتویں کو پرموٹ کرنے، دوسری تجویز تمام کلاسز کو پرموٹ کرنے اور تیسری تجویز تمام کلاسز کے امتحانات لینے کی ہے۔

اجلاس میں اسٹیئرنگ کمیٹی کے تمام ارکان سے تفصیلی بحث کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس سال پہلی سے آٹھویں تک کے امتحانات لئے جائیں گے اور یہ امتحانات اسکولز اپنے طور پر لیں گے۔

اس موقع پر سعید غنی نے کہا کہ اس سال کورونا وائرس کے باعث صورتحال کے پیش نظر ہمیں کچھ ایسے فیصلے کرنے پڑے ہیں جو اچھے نہیں ہیں لیکن مجبوری کے تحت یہ فیصلے کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پری پرائمری اور پرائمری کلاسز میں تدریسی عمل کا آغاز انشاء اللہ21 جون سے ہوجائے گا تاہم اگر صورتحال جو اس وقت تک مکمل کنٹرول میں ہے اگر خدانخواستہ صورتحال خراب ہوتی ہے تو ہم مجبور ہوں گے کہ تعلیمی ادارے بند کردیں۔

اس موقع پر موسم گرما کی تعطیلات کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ اس سال موسم گرما کی تعطیلات سندھ میں نہیں ہوں گی تاہم اگر موسم بہت زیادہ گرم ہوا تو حالات کو مدنظر رکھ کر کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔