اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کی وفاقی حکومت کو رِٹ نافذ کرنے میں ناکامی کا سامنا ہے، وفاقی کابینہ نے وزیر اعظم کی کفایت شعاری پالیسی پر عملدرآمد سے گریز کی راہ اختیار کر لی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے گزشتہ ماہ کفایت شعاری کی سخت پالیسی کا اعلان کیا، وفاقی کابینہ اراکین اور ماتحت افسران بشمول بیوروکریسی وزیر اعظم کے ہدایت کردہ اقدامات پر عملدرآمد کیلئے تیار نہیں۔
سینیٹ کی 50ویں سالگرہ، 3 روزہ تقریبات کا آغاز بدھ کو ہوگا
وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کو کفایت شعاری اقدامات پر عملدرآمد کیلئے قائم مانیٹرنگ کمیٹی اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ وفاقی کابینہ اراکین، پارلیمانی سیکریٹریز اور قائمہ کمیٹی سربراہان نے لگژری گاڑیاں واپس نہیں کیں۔
نصف سے زائد گاڑیاں کیبنٹ ڈویژن کو موصول نہ ہوسکیں۔ متعدد سینئر بیوروکریٹس بھی عملدرآمد نہ کرنے کی روش پر کاربند ہیں۔ 1800 سی سی سے زائد کی سرکاری اسپورٹس یوٹیلٹی گاڑیاں (ایس یو ویز) واپس نہیں کی جارہیں۔
سینئر بیوروکریٹس کی بڑی تعداد سیڈان کاریں استعمال کرتی نظر آتی ہے۔ کفایت شعاری پالیسی پر عدلیہ اور پارلیمانی فورمز بھی عملدرآمد نہیں کر رہے۔ اجلاس کے دوران مسلح افواج کی کفایت شعاری زیرِ بحث نہ آسکی۔