اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں توانائی کے مسائل کو ملک کا سب سے بڑا چیلنج قرار دیا گیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کا اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا جس کے دوران اہم قومی امور پر گفتگو ہوئی۔ وزیر اعظم عمران خان سے ڈینگی کا اسپرے بھارت سے منگوانے کی اجازت طلب کی گئی جو مسترد ہوئی۔
کابینہ اجلاس کے دوران ڈاکٹر عشرت حسین کمیٹی کی تیسری رپورٹ پیش ہوئی جس میں تجویز دی گئی کہ 46 اداروں کی مکمل اور جزوی نجکاری کی جائے جبکہ مختلف وزارتوں کے دیگر میں انضمام کی سفارش بھی رکھی گئی۔
اجلاس کے دوران چینی کے بحران کے ذمہ داروں کا تعین کرنے والی کمیٹی کو پاکستان کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017ء کے تحت کمیشن آف انکوائری کے اختیارات دینے کی تجویز بھی زیرِ غور آئی۔
ڈاکٹر عشرت حسین کمیٹی نے یہ سفارش بھی کی کہ سیکریٹریٹ ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کو سول سروس اکیڈمی کا حصہ بنایا جائے جبکہ کمیٹی کی اکثر سفارشات منظور ہوئیں۔
اس دوران وزیر اعظم عمران خان نے چینی بحران پر رپورٹ طلب کی۔ رپورٹ نہ ملنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکام یہ رپورٹ 1 ہفتے کے اندر اندر جمع کروائیں۔ بحران کے ذمہ داروں کو نہیں چھوڑیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ توانائی کا شعبہ ملکی معیشت کی ترقی میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔حکومت کی یہ کوشش ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنایا جائے۔
وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ ماہ بجلی کی قیمتوں میں ممکنہ کمی سے متعلق اجلاس کی صدارت کی جس میں اسد عمر،عمر ایوب، علی حیدر زیدی متعلقہ وفاقی سیکرٹریز و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: توانائی ملکی معیشت کی ترقی میں کلیدی اہمیت رکھتی ہے۔ وزیراعظم