وفاقی کابینہ نے پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنمامریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کے ذیلی کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کر دی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نے مریم نواز کے معاملے پر کابینہ ارکان سے رائے لی جس پر کابینہ ارکان نے نام ای سی ایل سے نہ نکالنے پر زور دیا۔
وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے اپنی سفارشات میں یہ موقف اختیار کیا تھا کہ مریم نواز کا ٹرائل ہو رہا ہے اور وہ مشروط ضمانت پر ہیں اس لئے ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جاسکتا تاہم اس کے ساتھ ہی ذیلی کمیٹی نے اس بات کا بھی اعادہ کیا تھا کہ اگرمریم نواز کسی دوسرے فورم سے اجازت لینا چاہتی ہیں تو یہ مریم نواز کا حق ہے۔
مریم نواز نے گزشتہ دنوں لاہور ہائیکورٹ میں اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دائر کی تھی، درخواست میں انہوں نے استدعا کی تھی کہ حکومت کی جانب سے ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اقدام غیر قانونی قرار دیا جائے اور اْنہیں اس لسٹ سے نام ختم کرنے کے احکامات دئیے جائیں، مریم نواز کا پاسپورٹ اس وقت لاہور ہائیکورٹ کی تحویل میں ہے۔
مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے لاہور ہائیکورٹ میں نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ میرا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے سے قبل مجھے کوئی نوٹس نہیں دیا گیا، بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی، عدالت مجھے 6 ہفتوں کے لیے بیرونِ ملک جانے کی اجازت دے۔
مریم نواز کا درخواست میں کہنا تھا کہ میری والدہ کی وفات ہوچکی ہے جبکہ والد علیل ہیں جن کی تیمار داری کرنا چاہتی ہوں۔ان کہنا ہے کہ میں نے ڈیڑھ سال تک مقدمات کا سامنا کیا، والد کی علالت میرے لیے شدید ذہنی دباؤ کا باعث ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کوپہلے وفاقی حکومت سے رجوع کرنے اور ای سی ایل کی ریویو کمیٹی کو 7روز کے اندر مریم نواز کا موقف سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تھی تاہم حکومت کی جانب سے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے سے متفقہ فیصلہ سامنے آیا ہے جس میں کابینہ نے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کی ہے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی دوسری درخواست پر سماعت 26 دسمبر تک ملتوی کر دی ہے، مریم نوازکے وکلا کا کہنا ہے کہ 14دن ہوگئے ہیں لیکن کابینہ نے کوئی فیصلہ نہیں کیااس لئے عدالت مریم نواز کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے ۔
کابینہ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ حکومتی اقدام کے بعد کیا فیصلہ کرتی ہے تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ اگر عدالت عالیہ مریم نواز کانام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ دیتی ہے تو ہم اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے ۔