ملک تباہی کی طرف گامزن، کوئی سیاسی رہنماء اقتدار سنبھالنے کیلئے تیار نہیں ، مولانافضل الرحمٰن

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PPP's Maulana Fazlur Rehman invited to participate in the long march

کراچی : امیر جمعیت علماء اسلام مولانافضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہم روز بروز ابتری کی طرف جارہے ہیں،ملک اس وقت اس حال میں ہے کہ کوئی بھی سیاسی رہنماء اقتدار سنبھالنے کے لئے تیار نہیں ہے ۔

کراچی میں جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے امیر جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ملک کو تباہی کی طرف لے جایا جا رہا ہے ،این ایف سی کے ایوارڈ کے ذریعے آمدن کو صوبوں میں تقسیم کیا گیا جن کا 57اعشاریہ 5 فیصد حصہ ہے ۔

مولانافضل الرحمٰن نے کہا کہ اب شکایت کی جارہی ہے کہ وفاق کی ساری آمدنی صوبے لے جاتے ہیں لیکن یہ شکایت آصف زرداری کو کیوں نہیں تھی، نوازشریف کو کیوں نہیں تھی؟ ۔

مولانافضل الرحمٰن نے اپنے خطاب میں کہا کہ 18ویں ترمیم کے ذریعے 15 محکمے صوبوں کو دیئے گئے، وفاق نے وہی محکمے اب بھی برقرار رکھے ہیں جس پر اخراجات تو آئیں گے۔

مزید پڑھیں:18ویں ترمیم پر شب خون مارکر ملک کو دوبارہ تقسیم کی طرف لیجایا جارہا ہے، شیری رحمان

انہوں نے کہا کہ جنرل ضیاءالحق کے دور میں برائے نام نظام پارلیمانی تھا لیکن وہ صدارتی تھا۔2010ء میں پارلیمنٹ کی کمیٹی نے آئین کا از سر نو جائزہ لینا شروع کیا اور آئین میں بہت ساری تبدیلیاں کی گئیں جو متفقہ ترمیم کے ذریعے ہوئیں اورآج جو چیز متفقہ ہے وہ متنازعہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

Related Posts