وفاقی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سینیٹر سراج الحق کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ جماعتِ اسلامی نے سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو وردی میں صدر بنانے کے لیے ووٹ دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے جماعتِ اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق کا بیان شیئر کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے اپنے بیان میں کہا کہ قوم افواجِ پاکستان سے محبت کرتی ہے لیکن پرویز مشرف کو ریٹائرمنٹ کے بعد فوج کا حصہ نہیں سمجھتی۔ اب وہ اپنے اعمال کے ذمہ دار خود ہیں۔
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کےگزشتہ روز کے بیان کا ردِ عمل دیتے ہوئے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ آپ خود اس حکومت کا حصہ تھے۔ جماعت اسلامی نے 17ویں آئینی ترمیم میں جنرل (ر) پرویز مشرف کو ووٹ دیا جس سے وہ وردی میں ہی صدر بن گئے۔ اگر وہ غداری کے مرتکب ہیں تو آپ کو بھی سزائے موت نہیں ہونی چاہئے؟
لیکن آپ تو خود اس حکومت کا حصہ تھے اور آپ نے سترھویں آئینی ترمیم میں مشرف صاحب کو وردی میں صدر بننے کا ووٹ کیا تھا، اب اگر وہ غداری کے مرتکب ہیں تو آپ کو بھی سزائے موت نہیں ہونی چاہئے؟ https://t.co/Nk1iHhEN2g
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) December 20, 2019
وزیرسائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا بہت احترام کرتا ہوں جبکہ انہوں نے آج یہ وضاحت کی ہے کہ مشرف کیس کے فیصلے سے ان کا کوئی تعلق نہیں، لیکن انہوں نے میڈیا سے گفتگو کی تردید نہیں کی۔ میڈیا کے مطابق مشرف کیس کو انجام تک پہنچانے کا کریڈٹ چیف جسٹس کو جاتا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اگر چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ میڈیا معلومات سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں تو اس کا نوٹس لینا چاہئے جبکہ فیصلے سے ایک ہفتہ قبل انہوں نے ہاتھ اٹھا کر کہا کہ سابق آرمی چیف کے کیس کا فیصلہ آنے والا ہے۔ کرامویل کی مثال بھی اس سے پہلے چیف جسٹس نے دی، لگتا نہیں کہ وہ اتنے بے خبر اور لاتعلق تھے۔
فیصلے سے ایک ہفتہ قبل انھوں نے کمانڈو سٹائل میں ہاتھ اٹھا کر کہا کہ سابق آرمی چیف کے کیس کا فیصلہ آنیوالا ہے، پھر اس سے پہلے اپنی تقریر میں کرامویل کی مثال بھی جج صاحب نے ہی دی ، ان واقعات سے لگتا نہیں کہ وہ اتنے بے خبر اور لاتعلق تھے جتنی لا تعلقی وہ اب ظاہر کر رہے ہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) December 20, 2019