اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان عدلیہ کے ہاتھوں اربوں ڈالر کا نقصان برداشت کر رہا ہے جبکہ گزشتہ روز کے فیصلوں پر سر چکرا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اگر پاکستان میں قومی سطح پر عدالتی اصلاحات نہ کی گئیں تو ملک اقتصادی بحران سے کبھی باہر نہیں نکل سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت اعلیٰ عدلیہ کو متنازعہ بنانے سے گریز کرے، شازیہ مری
پیغام میں وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ کل سے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے اور نیشنل بینک کے صدر کو ہٹانے کے فیصلے پڑھ کر سرچکرا گیا ہے کہ پاکستان کی عدالتیں کیا کر رہی ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: عدلیہ ہر صورت آئین کی بالادستی کو برقرار رکھے گی،چیف جسٹس
وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے ملک بھر میں عدلیہ کے کردار اور فیصلوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی پاکستان اس قسم کے جوڈیشل ایکٹو ازم کے ہاتھوں اربوں ڈالر کے نقصانات برداشت کررہا ہے۔
عدالتی اصلاحات نہ کی گئیں تو ملک اقتصادی بحران سے کبھی باہر نہیں نکل سکے گا کل سے TikTok کو بین کرنے اور نیشنل بینک کے صدر کو ہٹانے کے فیصلے پڑہ کر سر چکرا گیا ہے کہ ہماری عدالتیں کیا کر رہی ہیں ؟ پہلے ہی یہ ملک ایسے جوڈیشل ایکٹوازم کے ہاتھوں اربوں ڈالر کے نقصانات برداشت کر رہاہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 30, 2021
قبل ازیں وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ ماضی میں عدلیہ کی طرف سے جو فیصلے آئے ان کے باعث ابہام پیدا ہوا اورپاک فوج کے خلاف منظم مہم چلائے جانے کا تاثر ملا۔
وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے دسمبر 2019ء کے دوران اپنے ایک بیان میں کہا کہ حالیہ بحران کے ڈانڈئیے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے سے ملتے ہیں جب انہوں نے فوجی ادارے پر ریمارکس دئیے جبکہ مذکورہ فیصلہ معزز جج نے فیض آباد دھرنا کیس میں سنایا۔
مزید پڑھیں: عدلیہ فیصلوں سے پاک فوج کے خلاف منظم مہم کا تاثر ملا۔فواد چوہدری