کراچی :محکمہ پولیس کے 180 اپر کورس کوالیفائیڈ افسران کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزرجانے کے باوجود بھی تاحال ایس ایچ اوز تعینات نہ کیا جاسکا من پسند افسران کی تعیناتیوں کے باعث دیگر کامیاب افسران میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن کی جانب سے کراچی پولیس چیف کے عہدے کا چارج سنبھالتے ہی شہر بھر کے تھانوں میں اپر کورس کوالیفائیڈ ایس ایچ اوز کی تعیناتی کا حکم دیا گیا تھا۔
جس کے بعد 180 کے قریب ایسے افسران جو اپر کورس کوالیفائیڈ نہیں تھے کو اپر کورس کے لئے بھیجا گیا تھا تاہم کراچی پولیس چیف کی ہدایت کے برعکس صرف سفارشی یا من پسند افسران کو ہی ایس ایچ اوز تعینات کیا جارہا ہے۔
اپر کورس کوالیفائیڈ ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایم ایم نیوز کو بتایا کہ حال ہی میں شہر کے مختلف تھانوں میں لگائے گئے ایس ایچ اوز کم تجربہ کار ہیں جبکہ اپر کوالیفائیڈ افسران جو ماضی میں جرائم کے خلاف شہر بھر میں کام کرچکے ہیں انہیں نظر انداز کیا جارہا ہے جس سے ان افسران میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اپر کورس کوالیفائیڈ ایک خاتون افسر تعیناتی کی منتظر ہے۔ دوسری طرف موجودہ ایس ایچ او منگھوپیر مکمل ناکام ہونے کے باوجود ایس ایچ او کی سیٹ پر براجمان ہیں۔اس صورتحال میں تعیناتیوں کے منتظر اپر کورس کوالیفائیڈ افسران میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مزید پڑھیں:حکومت کو نیا ڈاکٹر مل گیا، کلیم امام کی چھٹی، کامران فضل کو آئی جی سندھ بنانے کا فیصلہ
ان کا کہنا ہے کہ کیا محکمہ پولیس میں اچھی شہرت کے حامل سینئرز پولیس افسران کی کمی ہے جو ایک نئے اور جونیئرز افسران کو ایس ایچ او تعینات کیا جارہا ہے۔