اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے بحری امور محمود مولوی اور وزیرِ مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ گندم کے ذخیرہ اندوز سندھ حکومت کی کابینہ میں موجود ہیں، سندھ حکومت گندم ریلیز کرے۔ وفاقی حکومت کراچی کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں گندم کی قلت اور آٹے کے بحران کے متعلق نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ سندھ میں سرکاری گندم مناسب دام پر فروخت ہورہی ہے جبکہ سرکاری گندم کی قیمت زیادہ ہے۔ سندھ حکومت ذخیرہ اندوزوں کو نواز رہی ہے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا حکومتیں سرکاری گوداموں سے گندم ریلیز کرچکے ہیں جبکہ سندھ میں ایسا نہیں کیا گیا۔
نیوز کانفرنس سے خطاب میں وزیرِ مملکت برائے اطلاعات نے کہا کہ سندھ حکومت عوام کو آٹا مافیا کی مرہونِ منت چھوڑ چکی ہے۔ ایک سال میں یوٹیلٹی اسٹورز کو سب سے زیادہ 24 ارب روپے سبسڈی دی گئی۔ سندھ کے گوداموں میں ذخیرہ کی گئی گندم چوہے کھا رہے ہیں۔ سندھ حکومت گندم ذخیرہ کرکے آٹا مہنگا کر رہی ہے اور سندھ کے عوام کو مہنگائی کی چکی میں پسنے کیلئے چھوڑ دیا گیا ہے۔ گندم فوری جاری کی جائے۔
معاونِ خصوصی برائے بحری امور محمود مولوی نے کہا کہ وفاقی حکومت گندم کے بحران میں کراچی کے لوگوں کو لاوارث نہیں چھوڑ سکتی۔ ہر حال میں آٹے کی قیمت نیچے لائیں گے۔ سندھ حکومت کراچی کے گوداموں میں موجود گندم ریلیز کرے، ورنہ وفاق کو بتائے۔ آٹے کی قیمت نیچے لانے کیلئے وفاق خود گندم جاری کرے گا۔ پنجاب میں گندم کا 20 کلو آٹے کا تھیلا 1100 جبکہ سندھ میں 14 سے 1500کا فروخت ہورہا ہے۔
وزیرِ مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ سندھ میں عوام کو روٹی کا نوالہ مہنگا فراہم کیا جارہا ہے۔ کراچی کے عوام کو ذخیرہ اندوزوں اور ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ وفاق نے سندھ کے عوام کو پہلے کبھی تنہا چھوڑا اور نہ اب چھوڑیں گے۔ سندھ حکومت عوام سے دشمنی کر رہی ہے۔وزارتِ نیشنل فوڈ سیکورٹی نے 5اکتوبر کو گندم ریلیز کرنے کیلئے سندھ حکومت کو خط لکھا تھا۔
معاونِ خصوصی محمود مولوی نے کہا کہ سندھ حکومت کے پاس گوداموں میں ساڑھے 12لاکھ ٹن گندم موجود ہے۔پورے سندھ کی گندم کی کھپت ماہانہ 2لاکھ ٹن سے زیادہ نہیں ہے۔ مارچ میں نئی گندم آجاتی ہے۔ اگر سندھ حکومت گندم ریلیز کرے تو اسے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ اگر سندھ حکومت گندم ریلیز کرے گی تو گندم کی قیمت فی کلو 58 سے 59 روپے تک آجائے گی۔ اگر سندھ حکومت کے پاس گندم نہیں ہے تو وفاق کو بتائیں۔
محمود مولوی نے کہا کہ گندم کی قلت اور آٹے کے بحران سے کراچی خاص طور پر متاثر ہوا ہے جس کیلئے وفاق گندم جاری کرے گا۔ شہرِ قائد میں آٹا 75 روپے فی کلو فروخت ہورہا ہے۔ وفاق کے پاس 20 لاکھ ٹن درآمدی گندم موجود ہے۔ اگر سندھ حکومت کہے تو وفاق سندھ کو گندم سپلائی کرسکتا ہے۔ اگر ہم خود مداخلت کریں گے تو سندھ حکومت 18ویں ترمیم کی بات شروع کردے گی۔ ہم کراچی کو لاوارث نہیں چھوڑیں گے۔
کراچی کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے معاونِ خصوصی محمود مولوی نے کہا کہ شہرِ قائد کے باسیوں نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا۔ آٹے کی قیمت ہر حال میں نیچے لائیں گے۔ اگر سندھ حکومت نے گندم بر وقت ریلیز نہ کی تو وفاقی حکومت کو مداخلت کرکے گندم ریلیز کرنی پڑے گی تاکہ کراچی کے شہریوں کو گندم کی قلت اور آٹے کے بحران سے نجات دلائی جاسکے۔ سندھ حکومت گندم ریلیز کرے یا وفاق سے کہے تاکہ مسائل حل ہوسکیں۔
یہ بھی پڑھیں: ربیع الاول کا چاند نظر آگیا، 12 ربیع الاول 19 اکتوبر کو ہوگی