سول ایوی ایشن مطلوبہ اقدامات میں ناکام، یورپی یونین کا پی آئی اے پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Fake pilots: EU ban on PIA continues

برلن: 6 ماہ گزرنے کے باوجود سول ایوی ایشن لائسنسنگ نظام بہتر بنانے میں ناکام، یورپی یونین نے جعلی ڈگریوں کے معاملے کو حل کرنے میں ناکامی پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ سنادیا۔

یورپی یونین کی ایئر سیفٹی ایجنسی نے کہا کہ وہ پی آئی اے کے اپنے حفاظتی انتظام کے نظام کے سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات سے مطمئن نہیں ہے۔

ایجنسی نے پی آئی اے کے خط کے جواب میں کہا ہے کہ چونکہ سی اے اے نے لائسنسنگ کے نظام سے نمٹنے کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا ہے لہٰذا پابندی عائد ہوگی۔

جواب میں مزید کہا گیا کہ سی اے اے کو سیفٹی آڈٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ پابندی صرف اسی صورت میں ختم کی جاسکتی ہے جب پاکستانی ہوا بازی ریگولیٹری ادارہ نے آڈٹ کو کلیئر کردیا۔

وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کی جانب سے 262 پاکستانی پائلٹوں کے لائسنس کو مشکوک قرار دینے کے بعد جون میں ای اے ایس اے نے چھ ماہ کے لئے یورپ میں پی آئی اے کاآپریشن معطل کردی تھا۔

سیفٹی ایجنسی نے کہا ہے کہ وہ پاکستانی وزیر کے بیان کے بعد پاکستانی پائلٹ لائسنسوں کی صداقت پر فکرمند ہیں دوسری جانب یوکے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے کے اپنے تین ہوائی اڈوں برمنگھم ، لندن ہیتھرو اور مانچسٹر سے کام کرنے کی اجازت بھی واپس لے لی۔

پی آئی اے ہر ہفتے برطانیہ کے لئے 23 پروازیں چلارہی تھی۔ یورپ میں قومی کیریئر کی منزل میں پیرس ، میلان ، بارسلونا ، اوسلو اور کوپن ہیگن شامل تھے۔

مزید پڑھیں:پی آئی اے کا خسارہ کم کرنے کیلئے ہزاروں ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ

وزیر ہوا بازی نے ستمبر میں قومی اسمبلی کو بتایا تھا کہ یورپ میں فلائٹ آپریشن پابندی کے باعث پی آئی اے کو 280 ملین روپے کا نقصان ہوا ہے۔

Related Posts