ملیر اور لانڈھی کا زمین میں دھنسنے کا خطرہ، ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

مقبول خبریں

کالمز

zia-2-1
کیا ایرانی ایٹمی پلانٹس پر امریکی حملہ ڈراما ہے؟
zia-2-1
مسجد اقصیٰ کو نقصان پہنچا کر الزام ایران پر ڈالنے کی تیاری؟
"Conspiracies of the Elites Exposed!"
امراء کی سازشیں بے نقاب!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ٹریبیون

سنگاپور کی نانینگ ٹکنالوجیکل یونیورسٹی کے ماہرین ارضیات نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی کے علاقے لانڈھی اور ملیر 2014 سے 2020 کے دوران 15.7 سینٹی میٹر دھنس چکے ہیں۔

ماہرین کی رپورٹ کے مطابق ان علاقوں کے دھنسنے کی رفتار چینی شہر تیانجن کے بعد دنیا میں تیز ترین ہے، اس کی وجہ زیر زمین پانی نکالنا اور نئی بلند عمارتوں کی تعمیر ہے۔

کراچی کا تین ارضی پلیٹوں انڈین، یورشین اور عربین کے باہمی ٹکراؤ کے مقام  پر قریب واقع ہونا بھی وجہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق پانی نکالنے اور عمارتیں بنانے کا سلسلہ جاری رہا تو مستقبل میں شہرکے مزید علاقے دھنسنے کے علاوہ  زلزلے آ سکتے ہیں۔

اس کے سدباب کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، جن میں سمندری پانی میٹھا بنانے کے پلانٹ لگانا اور بلند عمارتوں کی تعمیر پر پابندی شامل ہیں۔

Related Posts