سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو آج انسدادِ منشیات کی عدالت میں پیش کیا جائے گا جبکہ گرفتار صوبہ پنجاب کے سابق وزیر کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوگی۔
مسلم لیگ (ن) رہنما رانا ثناء اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوگی جبکہ انسدادِ منشیات کی خصوصی عدالت میں معزز جج وکیلِ صفائی اور استغاثہ کے دلائل سنیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: فردوس عاشق اعوان جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مارچ کو کامیاب قرار دینے پر برہم
رانا ثناء اللہ کی انسدادِ منشیات عدالت میں پیشی کے موقعے پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور کارکنان بھی رانا ثناء اللہ سے اظہارِ یکجہتی کے لیے موجود ہوں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار پنجاب کے سابق وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 16 نومبر کو پیش کرنے کی ہدایت کی۔
سابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ کو حکام نے لاہور کی اسپیشل سنٹرل جج خالد بشیر کی انسدادِ منشیات عدالت میں پیش کیا جبکہ ان کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
اینٹی نارکوٹکس فورس نے معزز جج خالد بشیر کو تفتیشی افسر کے موبائل فون کا ڈیٹا پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) رہنما رانا ثناء اللہ کے موبائل فون کا ڈیٹا آئندہ سماعت کے موقع پر پیش کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: سابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع