نوازشریف لندن کوچ کرگئے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سابق وزیراعظم نوازشریف علاج کیلئے لندن روانہ ہوگئے، نوازشریف لاہور ائیرپورٹ جانے کے لیے سخت سیکورٹی میں جاتی امرا سے روانہ ہوئے، ان کی رہائش گاہ کے باہر موجود کارکنان نے نعرے بازی کی اور ان کی گاڑی پر پھول نچھاور کیے۔

ائیرپورٹ پر نوازشریف کی امیگریشن کی کارروائی کے بعد ائیرایمبولینس میں چیک اپ کیا گیا، چیک اپ کے وقت نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 40 ہزار تھی۔چیک اپ کے بعد ائیرایمبولینس نے ساڑھے 10 بجے لاہور کے علامہ اقبال ائیرپورٹ سے اڑان بھری۔

سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے ہمراہ ان کے بھائی میاں شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان سمیت 7 افراد لندن روانہ ہوئے ہیں۔

ائیرایمبولینس میں آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر کی سہولت موجود ہے، سفر پر روانگی سے قبل ڈاکٹرز نے نواز شریف کا تفصیلی معائنہ کیا اور انہیں دوران سفر خطرات سے بچانے کےلیے اسٹیرائیڈز کی ہائی ڈوز دی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں :نوازشریف سے متعلق عدالتی فیصلے پر ہمارے پاس اپیل کا موقع موجودہے، فروغ نسیم

اس سے قبل وزارت داخلہ نے لاہورہائی کورٹ کے حکم کی مصدقہ نقل ملنے کے بعد نوازشریف کے بیرون ملک جانے کے حوالے سے ہدایت نامہ جاری کیا اس میمورنڈم کے مطابق عبوری انتظام کےتحت نوازشریف کوباہرجانےکی ایک بار اجازت دینےکافیصلہ کیاگیا ہے اور انہیں 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک علاج کی غرض سے جانے کی اجازت عدالت کے حکم پردی گئی ہے۔

اس سے قبل وفاقی کابینہ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت 7 ارب کے انڈیمنٹی بانڈ جمع کروانے کے ساتھ مشروط کی تھی جسے پاکستان مسلم لیگ (ن) نے مسترد کرتے ہوئے عدالت عالیہ سے رجوع کیا تھا۔

16 نومبر کو لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دیتے ہوئے انہیں اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 4 ہفتوں میں وطن واپسی کے لیے حلف نامے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے حکومتی قانونی ٹیم کو عدالتی فیصلے کا جائزہ لینے کی ہدایت کی تھی تاہم گزشتہ روزوزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیرون ملک روانگی سے متعلق مشاورت ہوئی اور کابینہ نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج نہ کرنے کا مشورہ دیاہے۔

اس سے پہلے وزیراعظم عمران خان سابق وزیر اعظم نوازشریف کی علالت کے سبب ان کے علاج کیلئے بیرون ملک جانے کے حوالے سے نرم گوشی رکھتے تھے تاہم وفاقی کابینہ کے چند وزرا نے نوازشریف کے بیرون ملک جانے کے حوالے سے متنازعہ بیانات دیکر وزیراعظم کو شش وپنج میں ڈال دیا تھا۔

جس مشیر خزانہ کوٹماٹر اورمشیر اطلاعات کو مٹر کے بھائو تک کا معلوم نہیں ہے اور وفاقی کابینہ میں شامل وزرا کوحقیقی طور پر آٹے دال کی قیمتوں کابھی معلوم نہیں ہوگاان وزرا کی وجہ سے اپوزیشن کے ساتھ خود وزیراعظم عمران خان کو بھی اکثر پریشانی کا سامنا ہے ان وزرا سے عوام کی بھلائی کیلئے کوئی اقدام کی توقع رکھنا عبث ہے۔

بہتر یہ ہوگا کہ وزیر اعظم عمران خان بیشک کابینہ کی رائے ضرور لیں تاہم ایک بار فیصلہ ہوجانے کے بعد محض میڈیا کوریج کیلئے وزرا کو فیصلوں کی کھلم کھلا مخالفت کی اجازت نہ دی جائے کیونکہ نوازشریف کے معاملے میں بھی وزیراعظم عمران خان اگر خود فیصلہ کرتے تو حکومت کو سبکی کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔

Related Posts