75 فیصد ٹوئٹر ملازمین کو فارغ کرنیکا کوئی منصوبہ نہیں ہے، ایلون مسک

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دنیا کے امیرترین انسان ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے کہا ہے کہ کمپنی کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد 75 فیصد عملے کو فارغ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایلون مسک نے یہ بات سان فرانسسکو میں ٹوئٹر کے ہیڈ آفس کے دورے کے موقع پر کہی۔یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی جب ایلون مسک 26 اکتوبر کو ٹوئٹر کے ہیڈ آفس پہنچے اور اس کی ویڈیو بھی انہوں نے ٹوئٹ میں شیئر کی۔

اس موقع پر ان کے ہاتھ میں ایک سنک موجود تھا جو ویڈیو میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ ایلون مسک نے اپنی ٹوئٹر پروفائل کو بھی بدل دیا ہے اور خود کو چیف Twit لکھا ہے جبکہ لوکیشن ٹوئٹر ہیڈ آفس درج کی ہے۔

واضح رہے کہ ایلون مسک 28 اکتوبر کو ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالرز میں خریدنے کے معاہدے کو مکمل کررہے ہیں۔ عدالت نے ایلون مسک کو 28 اکتوبر تک ٹوئٹر کی خریداری کی ڈیل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور ایسا نہ ہونے پر کہا ہے کہ اُن کے خلاف مقدمے کی سماعت کا آغاز ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

زیادہ ادائیگی کے باوجود ٹوئٹر کو خریدنے کیلئے بہت زیادہ پُرجوش ہوں، ایلون مسک

خیال رہے کہ چند ماہ پہلے ایلون مسک نے اعلان کیا تھا کہ وہ 44 ارب ڈالرز میں ٹوئٹر کو خریدنا چاہتے ہیں جس کے چند ہفتے کے بعد دونوں فریقین میں معاملات خراب ہونا شروع ہوگئے۔

ایلون مسک نے جولائی میں اسپام اکاؤنٹس کی تعداد کو جواز بناکر ٹوئٹر کو خریدنے کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے کا اعلان کیا تھا۔

ٹیسلا کے بانی کے پیچھے ہٹنے کے بعد ٹوئٹر نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا تاکہ ایلون مسک کو معاہدے پر عملدرآمد کرنے پر مجبور کیا جاسکے۔

مگر 4 اکتوبر کو ایلون مسک نے اپنے فیصلے پر یوٹرن لیتے ہوئے ٹوئٹر کو آگاہ کیا کہ وہ معاہدے کی اصل شرائط کے مطابق آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں۔

اس کے بعد عدالت نے 28 اکتوبر تک ٹوئٹر کی خریداری کے عمل کو مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

Related Posts