ای ایف پی کاسائٹ میں نالوں کی اصل حیثیت بحال اورتجاوزات کے خاتمے کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Meat Industry: The Growth Potential: Ismail Suttar

کراچی :ای ایف پی کے صدر اسماعیل ستارنے کہاہے کہ سائٹ لمیٹڈ نے قائد اعظم محمد علی جناح کے سنگ بنیاد رکھے گئے سائٹ ایریا کوتباہ کردیا، نالوں پر قائم258یونٹس کا فرانزک آڈٹ،الاٹمنٹ کے ذمہ داروں کے تعین کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے۔

ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان ( ای ایف پی)کے صدر اسماعیل ستار نے سائٹ صنعتی ایریا کے تباہ حال انفرااسٹرکچر اوربڑھتی تجاوزات پر گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت سے سائٹ ایریاکے انفرااسٹرکچر کی فوری تعمیر نو اورنالوں سمیت دیگر مقامات پرقائم تجاوزات کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

صدر ای ایف پی نے ایک بیان میں سائٹ ایریا کے نالوں پر غیر قانونی طور پر بنائے تقریباً258یونٹس کی فائلوں کا فرانزک آڈٹ اور الاٹمنٹ سے منسلک ان تجاوزات کو قائم کرنے کی مجرمانہ اجازت دینے والوں کا تعین کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا بھی مطالبہ کیا جس میں ای ایف پی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے ایک ممبر،ٹیننٹ ڈائریکٹر،سائٹ ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر، چیف انجینئر ، اسٹیٹ انجینئرسائٹ لمیٹڈ، ٹاؤن پلانر کمپنی اور پاکستان رینجرز سندھ سے ایک نمائندہ شامل کیا جائے۔

اسماعیل ستار نے کہاکہ سائٹ ایریا پاکستان پہلی پہلی صنعتی اسٹیٹ ہے جس کی بنیاد بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے رکھی مگر افسوس اس علاقے کے انفرااسٹرکچر کی دیکھ بھال کرنے کا ذمہ دار ادارہ سائٹ لمیٹڈکراچی کے سب سے بڑی صنعتی علاقے کو منظم طریقے سے تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے جوکہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہاکہ سائٹ ایریا کی بگڑتی اور انتہائی خستہ حالت کی سب سے بڑی وجہ کھلی نالیوں (نالوں) کی غیرقانونی الاٹمنٹ اوران پر تجاوزات کا قائم ہوناہے۔

حالیہ بارشوں نے سندھ میںانڈسٹریل اسٹیٹس کے امور انجام دینے والے ایک نیم سرکاری ادارے سائٹ لمیٹڈ کی انتظامیہ اور بعض صنعتکاروں کی ملی بھگت کی وجہ سے بیشتر صنعتوں کے ساتھ ہونے والے جرائم کو بے نقاب کردیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سائٹ کے صنعتکاروں کی ایک بڑی تعداد نے ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان( ای ایف پی) سے رابطہ کرتے ہوئے مدد طلب کی ہے کیونکہ تباہ شدہ انفرااسٹرکچر،نالوں پر تجاوزات کی بھرمار کے باعث حالیہ شدید بارشوں کے دوران انہیں لاکھوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ تجاوزات کے باعث نالوں کا وجود ہی مٹ جانے کی وجہ سے چھوٹی نالیوں سے بارش کے پانی کی نکاسی ممکن نہیں ۔

اسماعیل ستارنے مزید کہاکہ چند سال قبل معزز سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس سنگین معاملے پرکا ازخودنوٹس لیا تھا او حکم جاری کیا تھاکہ اس طرح کی تمام تعمیرات چاہے وہ الاٹمنٹ سے منسلک تجاوزات کیوں نہ ہوں اسے ختم کیا جائے مگر افسوس سائٹ لمیٹڈ نے معزز سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی مکمل تعمیل نہیں کی اور اسی وجہ سے تاحال ان نالوں پر قبضہ مافیا کاراج قائم ہے۔

صدرای ایف پی نے اس امر پرحیرت کا اظہار کیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے منظور کردہ 1.37ارب روپے کے’’ سائٹ انفراسٹرکچر پیکیج ‘‘میں نالوں پر تعمیر یونٹس کو مسمار کرنے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سائٹ لمیٹڈ کی انتظامیہ نے اس طرح کی تعمیر کے ساتھ ساتھ پورے ایریامیں غیر قانونی کھوکھے ،کینٹین اور دیگر تجاوزات قائم ہونے پر بھی آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔

مزید پڑھیں:کراچی والے ہوجائیں تیار، بجلی کے بعد گیس کے بڑے بحران کی پیشگوئی

انہوں نے مطالبہ کیا کہ معزز سپریم کورٹ آف پاکستان کی احکامات پر اصل روح کے ساتھ عمل درآمد یقینی بناتے ہوئے سائٹ ایریا کے نالوں پر قائم تجاوزات کو فی الفور ختم کیا جائے اورنالوں پر تجاوزات قائم کرنے کی اجازت دینے والوں کے تعین کے لیے کمیٹی تشکیل دے کران یونٹس کی فائلوں کا فرانزک آڈٹ کیاجائے نیز انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے کاموں کا آغاز کرکے جلدازجلد اسے مکمل کیا جائے تاکہ صنعتی سرگرمیاں بلاکسی رکاوٹ جاری رکھی جاسکیں۔

Related Posts