الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت کا بلدیاتی انتخابات میں فوج اور رینجرز کی تعیناتی کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت کا بلدیاتی انتخابات میں فوج اور رینجرز کی تعیناتی کا مطالبہ
الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت کا بلدیاتی انتخابات میں فوج اور رینجرز کی تعیناتی کا مطالبہ

کراچی: سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوران پولیس کی مدد کے لیے پاکستان آرمی اور رینجرز کی تعیناتی کی درخواست کی ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان سندھ چیپٹر نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تشدد سے پاک انتخابات کے لیے پاک فوج اور رینجرز کی تعیناتی ضروری ہے۔

خط میں کہا گیا، ”یہاں تک کہ کمشنرز، ڈی آر اوز نے امیدواروں کے ساتھ پولنگ اسٹیشنوں پر رینجرز کی تعیناتی کا کہا ہے، الیکشن کے دن سیاسی حریفوں کے درمیان تشدد کا خدشہ ہے“۔

علاوہ ازیں سندھ حکومت نے سیکریٹری داخلہ کو خط بھیجا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے دوران رینجرز کے 9 ہزار 682 اہلکار تعینات کیے جائیں۔

صوبائی حکومت نے کہا کہ ”اہلکاروں کو انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات کرنے کی ضرورت ہے،” اور مزید کہا کہ اس اقدام کا مقصد پرامن انتخابات کا انعقاد تھا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے بھی گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو لکھے گئے خط میں پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 167 میں تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ پنجاب اسمبلی کی 20 جنرل نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ 17 جولائی کو ہوگی۔

حمزہ شہباز کے نام اپنے خط میں چیف الیکشن کمشنر نے صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پرتشدد واقعات نے پنجاب انتظامیہ کی کمزوریوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:مفتی منیب الرحمن کا مصطفیٰ کمال کو دو ٹوک جواب

انہوں نے وزیراعلیٰ سے صوبے کے 20 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے سیکیورٹی کو بہتر بنانے کا کہا۔ انہوں نے پرتشدد واقعات میں ملوث ملزمان کے خلاف مناسب کارروائی پر بھی زور دیا۔

Related Posts