خارجہ امور میں بہتری کے لیے معاشی استحکام ضروری ہے۔شاہ محمود قریشی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خارجہ امور میں بہتری کے لیے معاشی استحکام ضروری ہے۔شاہ محمود قریشی
خارجہ امور میں بہتری کے لیے معاشی استحکام ضروری ہے۔شاہ محمود قریشی

کراچی: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک کے خارجہ امور میں بہتری کے لیے معاشی استحکام ضروری ہے جس کے لیے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔

شہرِ قائد میں ایف پی سی سی آئی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان 44 ممالک میں کاروبار بہتر بنانے پر توجہ دینا چاہتا ہے، نئی منڈیاں تلاش کی جائیں گی۔

تقریب سے خظاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ دفترِ خارجہ میں اس حوالے سے علیحدہ محکمہ قائم ہے۔ حکومت تاجر برادری کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے۔

خطاب کے دوران وزیر خارجہ نے کہا کہ آج کی دنیا بدل چکی ہے، دنیا کے انداز اور سوچ بھی بدل رہی ہے اور جو قومیں ادھار پر توجہ دیتی ہیں، ان پر دنیا توجہ نہیں دیتی۔ کوشش ہے سرکلر ڈیٹ صفر پر لایا جائے۔

سرمایہ کاری پر زور دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں ویلیو ایڈیشن پر توجہ دینا ہوگی۔ کاروباری طبقے کو ترقی دینے کے لیے اقدامات ضروری ہیں۔ ہم نے افریقہ میں تجارت وصنعت کو فروغ دینے کے لیے کام نہیں کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین سے امداد کے لیے کہہ چکے ہیں۔ قطر اورجاپان بے روزگاری کم کرنے کے لیے پاکستان کا ساتھ دے سکتے ہیں۔ قطر میں تعمیرات کے شعبے میں پاکستانیوں کو ایڈجسٹ کیاجاسکتا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افرادی قوت پیدا کرتا ہے جو ہم دیگر ممالک کو فراہم کرنے کی طرف توجہ دیں گے۔ بریگزٹ کے بعد برطانیہ کو بھی نئی منڈی چاہئے۔ پاکستان یہ ضروریات پوری کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کے لیے سی پیک میں توانائی کے شعبے پر توجہ دی گئی۔ موجودہ حکومت کے سی پیک ٹو معاہدے میں ٹیکنالوجی اور صنعتوں کی منتقلی بھی شامل ہے۔

Related Posts