دمشق / انقرہ: شام اور ترکی میں زلزلوں سے تباہی پھیل گئی، ترکی میں 7 اعشاریہ 5 سے زائد شدت کے 2 زلزلے آئے ہیں۔ دونوں ممالک میں زلزلوں سے 5 ہزارسے زائد افراد جاں بحق جبکہ ہزاروں زخمی ہو گئے۔
The road between Gaziantep and Adana appears to have completely collapsed #TurkeyQuake pic.twitter.com/d1P40tSBdd
— Ragıp Soylu (@ragipsoylu) February 7, 2023
تفصیلات کے مطابق ترکی میں دو زلزلے آئے۔ دوسرا زلزلہ صوبہ کہرامنمراس کے ضلع البستان میں محسوس کیا گیا جس کی شدت 7 اعشاریہ 5 تھی جبکہ البستان پہلے زلزلے کے مرکز غازین تیپ سے 80 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔
زلزلے سے تباہی، روس کی ترکیہ اور شام کو مدد کی پیشکش
ترک ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ البستان کا زلزلہ آفٹر شاک نہیں کہا جاسکتا بلکہ یہ صبح کے وقت آئے ہوئے ہولناک زلزلے سے مختلف نوعیت کا اور الگ زلزلہ تھا جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ترکی میں آنے والے پہلے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 3 ہزار 381 افراد جاں بحق جبکہ 20 ہزار 426 زخمی اور بے شمار ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کا کام جاری ہے۔ درجنوں عمارتیں زمیں بوس ہوگئیں۔ شام میں زلزلے نے 1 ہزار 580افراد کی جان لے لی۔
شام میں زلزلے کے نتیجے میں 1800سے زائد شہری زخمی ہوئے۔قبل ازیں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ترکیہ میں زلزلے سے 2 ہزار 921افراد جاں بحق جبکہ 5 ہزار 383 زخمی ہوئے تاہم جانی نقصان میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ترکیہ میں زلزلے کے بعد سے 78آفٹر شاکس محسوس کیے گئے۔ کم از کم 1 ہزار 710 عمارات زمیں بوس ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دسمبر 1939 میں بھی ترکیہ میں 7.8شدت کا زلزلہ آیا۔
ماضی کے زلزلے میں 30 ہزار سے زائد شہری جاں بحق ہو گئے تاہم موجودہ زلزلے کو ملکی تاریخ میں سب سے مہلک زلزلہ قرار دیا گیا جس سے اموات کا تخمینہ لگایاجارہا ہے۔ شدید موسمی صورتحال کے باعث ریسکیو ورکرز کو مشکلات کا سامنا ہے۔