کراچی کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے نتیجے میں عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
قومی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق زلزلے کے اثرات قائد آباد، ملیر، لانڈھی اور شاہ فیصل کالونی جیسے علاقوں میں محسوس کیے گئے۔ جھٹکوں کے بعد مقامی شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور لوگ گھبراہٹ میں گھروں سے باہر نکل آئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 3.2 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کی گہرائی زمین میں 35 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کے جھٹکے شمالی ملیر ضلع کے مختلف علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے۔
زلزلہ پیما مرکز نے مزید بتایا کہ یکم جون سے اب تک کراچی کے مختلف علاقوں میں 39 بار زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ ہو چکے ہیں۔
قبل ازیں کراچی کے لانڈھی اور ملیر علاقوں میں زمین کے دھنسنے کے خدشے میں اضافہ دیکھا گیا جو مستقبل میں زلزلے کے خطرات کو بھی بڑھا سکتا ہے۔
ارضیاتی ماہرین نے چار روز قبل خبردار کیا تھا کہ زیر زمین پانی کے غیر ضروری اخراج اور بغیر منصوبہ بندی کے بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر زمین کو کمزور کر رہی ہے۔
سنگاپور کے ارضیاتی ماہرین کی حالیہ رپورٹ کے مطابق 2014 سے 2020 کے درمیان لانڈھی اور ملیر کے علاقے تقریباً 15.7 سینٹی میٹر تک دھنس چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق زمین کے دھنسنے کی یہ شرح دنیا کے تیز ترین متاثرہ شہروں میں شمار کی جاتی ہے۔