زمین کی رفتار 16 ہزار میل فی گھنٹہ مزید تیز، بلیک ہول سے 2 ہزار سال قریب آگئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

زمین کی رفتار 16 ہزار میل فی گھنٹہ مزید تیز، بلیک ہول سے 2 ہزار سال قریب آگئی
زمین کی رفتار 16 ہزار میل فی گھنٹہ مزید تیز، بلیک ہول سے 2 ہزار سال قریب آگئی

فلکیات دانوں کا کہنا ہے کہ زمین کی رفتار 16 ہزار فی گھنٹہ مزید تیز ہو گئی ہے اور یہ ملکی وے کے وسط میں موجود بلیک ہول سے 2 ہزار نوری سال قریب آگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہماری کہکشاں (ملکی وے) کے درمیان میں ایک سپر میسیو بلیک ہول موجود ہے یعنی ایک ایسا بلیک ہول جس کی جسامت کے مقابلے میں کمیت یعنی مادے کی مقدار بے حد زیادہ ہے۔ حال ہی میں ملکی وے کا ایک بہتر ماڈل تیار کیا گیا جس کے اپ ڈیٹ کیے گئے ڈیٹا کے مطابق زمین کی رفتار 7 کلومیٹر فی سیکنڈ یعنی 16 ہزار میل فی گھنٹہ زیادہ ہو گئی ہے۔

گزشتہ ماڈل میں زمین کو بیلک ہول سے جتنا دور دکھایا گیا تھا، موجودہ ماڈل میں زمین اس کے مقابلے میں 2 ہزار نوری سال زیادہ قریب نظر آتی ہے تاہم فلکیات دانوں کا کہنا ہے کہ ملکی وے کے گزشتہ ماڈل میں جو خامیاں تھیں، اب انہیں دور کردیا گیا ہے۔ نئے ماڈل کا مطلب یہ نہیں کہ زمین بلیک ہول میں ڈوب جائے گی، تاہم موجودہ ماڈل ملکی وے میں زمین کے درست محلِ وقوع اور رفتار کی درست تصویر پیش کرتا ہے۔

زمین ملکی وے نامی کہکشاں کے اندر واقع ہے جہاں سے ہم پیچھے ہٹ کر یہ نہیں دیکھ سکتے کہ ملکی وے باہر سے کیسی لگتی ہے۔ کہکشاں کی مجموعی ساخت اور اس میں زمین کے مقام کو سمجھنے کیلئے فلکیات دانوں نے اجرامِ فلکی کے درست مقامات اور حرکات کی درست پیمائش کی اور رواں برس ویرا آسٹرومیٹری کیٹلاگ شائع ہوا جس میں زمین سمیت  99 اجرامِ فلکی کے اعدادوشمار شامل ہیں۔

موجودہ ماڈل سے یہ پتہ چلتا ہے کہ زمین کہکشاں کے مرکز میں واقع بلیک ہول سے 25 ہزار 800 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے جبکہ سن 1985ء میں اپنائے گئے ماڈل کے تحت زمین کو بلیک ہول سے 27 ہزار 700 نوری سال دور بتایا جاتا تھا  جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ زمین بلیک ہول سے کم و بیش 2 ہزار نوری سال قریب آ گئی ہے۔ زمین کی رفتار کا اندازہ 227 کلو میٹر فی سیکنڈ لگایا گیا ہے جو قبل ازیں پیمائش کردہ رفتار 220 کلومیٹر فی سیکنڈ سے 7 کلو میٹر فی سیکنڈ یا 16 ہزار میل فی گھنٹہ زیادہ ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر پرانے طریقۂ علاج سے کورونا کے مریضوں کی زندگی بچانے لگے

Related Posts