برآمدات پر ای فارم کا استثنیٰ،اسٹیٹ بینک کے اقدام کو سراہتے ہیں، ایف پی سی سی آئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

برآمدات پر ای فارم کا استثنیٰ،اسٹیٹ بینک کے اقدام کو سراہتے ہیں، ایف پی سی سی آئی
برآمدات پر ای فارم کا استثنیٰ،اسٹیٹ بینک کے اقدام کو سراہتے ہیں، ایف پی سی سی آئی

کرا چی:میاں انجم نثار صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) اور شیخ سلطان رحمان نائب صدر نے چھوٹی صنعتوں کے لیے 5000 امریکی ڈالر فی کھیپ تک کی برآمدات پر ای فارم کی ضرورت کو ختم کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے چھوٹے برآمد کنندگان کاروباری افراد خصوصا ً کاروباری خواتین کوسہولت ہوگی اور قومی خزانے کو زبردست فروغ ملے گا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کووڈ 19 کی وبأ کے بحران کی وجہ سے عالمی صارفین کی منڈیوں کی بدلتی صورتحال میں برآمدات کو فروغ دینے کے لیے فی کھیپ5000 ڈالر تک کے سامان کی برآمدات پر ای فارم کی چھوٹ دی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پاکستان سے بزنس ٹو کنزیومر (بی 2 سی) ای کامرس برآمدات میں سہولت کے لیے تفصیلی ریگولیٹری فریم ورک جاری کیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس استثنیٰ سے برآمد کنندگان کو براہ راست مارکیٹ تک سامان بھیجنے میں آسانی ہوگی۔

ان افراد کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی جو دستاویزات کی پیچیدگیوں کا سامنا نہیں کرپا رہے تھے۔ ایف پی سی سی آئی ہمیشہ چھوٹے تاجروں اور کاروباری اداروں کے لیے حکومت کو کاروبار دوست پالیسیوں کی سفارش کرتا ہے۔

ایف پی سی سی آئی نے اس سلسلے میں خدشات دور کرنے اور ایف پی سی سی آئی کی سفارشات پر غور کرنے پر حکومت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تعریف کی۔

ایف پی سی سی آئی اسٹیٹ بینک کے اس بیان کا خیرمقدم کرتا ہے کہ کووڈ- 19 کی وبا کے دوران ہونے والے عالمی لاک ڈاؤن کے باعث صارفین کی روایتی مارکیٹ کی جگہ اب ای کامرس مارکیٹ نے لے لی ہے۔

پاکستان کو ای کامرس کی جدید کاروباری سہولیات اپنانے کی ضرورت ہے۔ ان نئے رجحانات کے مطابق، اسٹیٹ بینک نے پاکستان سے B2C برآمدات کے لیے سرحد پار تجارت کو آسان بنانے پر توجہ دی ہے۔

ریگولیٹری فریم ورک کی تیاری میں بزنس کمیونٹی، پاکستان کسٹمز، وزارت تجارت، کورئیر کمپنیوں، اور بینکنگ انڈسٹری سمیت متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ، اسٹیٹ بینک کے تعاون کو بھی سراہا گیا ہے جس سے نہ صرف مارکیٹ کی ضروریات کو پوری ہونگی بلکہ ریگولیٹری مقاصد کو بھی مدنظر رکھا جاسکے گا۔

Related Posts