اسلام آباد: دبئی پورٹ ٹرمینل آپریٹر ڈی پی ورلڈ کراچی بندرگاہ پر عالمی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے پاکستان میں ایک صنعتی پارک قائم کرنے کا منصوبہ بنارہا ہے۔
پورٹ ٹرمینل آپریٹر کے چیئرمین شیخ سلطان بن سلیم نے کہا کہ وہ پاکستان میں ایسے صنعتی پارکس قائم کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں جہاں انسانی وسائل کی کوئی کمی نہ ہو۔
شیخ سلطان جون کے وسط میں مون سون بارشوں کے آغاز کے بعد جنوبی ایشیائی ملک میں آنے والی موسمیاتی تباہی کے پیمانے کا جائزہ لینے کے لیے جمعے کو پاکستان پہنچے تھے۔ اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے 1,600 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، 33 ملین متاثر ہوئے اور 40 لاکھ ایکڑ کھڑی فصلوں سمیت پاکستان کا ایک تہائی حصہ زیر آب آ گیا۔
ڈی پی ورلڈ کے چیف نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات اور انسانی وسائل کی دستیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا وژن پاکستان میں صنعتی پارک کھولنا ہے جو جدید انفراسٹرکچر سے آراستہ ہوں گے۔
عرب نیوز کے مطابق پاکستان میں انسانی وسائل کا کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ ملک میں بہت سے اعلیٰ تعلیم یافتہ انجینئر ہیں، جو ان صنعتی پارکوں میں کام کریں گے۔
شیخ سلطان نے کہا کہ مشرق بعید میں بہت سی کمپنیاں پیداواری لاگت میں اضافے کی وجہ سے باہر نکلنا چاہتی ہیں جس کے لیے پاکستان ایک “مثالی جگہ” ہے کیونکہ پاکستانی معیشت کی “بہت مضبوط بنیادیں” ہیں۔
ڈی پی ورلڈ کے چیئرمین نے کہا کہ تباہ کن سیلاب کے تناظر میں پاکستان کی مدد کے لیے کئی لاکھ ڈالر کی امداد دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔
پاکستان کو ناقابل یقین تباہی کا سامنا ہے اور میڈیا اس تباہی کا پیمانہ دکھانے سے قاصر ہے اس لیے میں ذاتی طور پر اپنی آنکھوں سے دیکھنے آیا ہوں۔ ہم اسے دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں۔
شیخ سلطان نے کہا کہ ان کی تنظیم پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے خوراک، ادویات، خیمے اور ہر چیز فراہم کرے گی۔