کراچی:گزری میں خاتون ڈاکٹر نے والد سے تکرار کے بعد اپنے آپ کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کرلیا، خاتون ڈاکٹر کلفٹن کے نجی اسپتال میں ملازمت کرتی تھی۔
پولیس ذرائع کا اس بارے میں کہنا ہے کہ گزری تھانے کے قریب خاتون ڈاکٹر ماہا علی شاہ نے گھر کے واش روم میں خود کو گولی مار کر خودکشی کی کوشش کی جنہیں شدید زخمی حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر وہ 3 گھنٹے سے زائد زندگی اور موت کی جنگ لڑنے کے بعد ہلاک ہو گئیں۔
ڈاکٹر ماہا علی شاہ کے حوالے سے پولیس حکام نے بتایاکہ لیڈی ڈاکٹر کی اپنے والد سے تکرار ہوئی تھی، جس کے بعد انہوں نے باتھ روم میں جا کر خودکشی کی۔پولیس کے مطابق خاتون ڈاکٹر کافی عرصے سے گھریلو پریشانی کا شکار تھیں، وہ غیر شادی شدہ تھیں اور انہوں نے 15 دن پہلے گھر کرایے پر لیا تھا۔
خاتون ڈاکٹر کا آبائی تعلق میر پور خاص سے ہے، پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق گولی قریب سے لگی ہے، خودکشی میں نائن ایم ایم پسٹل استعمال ہوا ہے، جس کے چیمبر میں 2 گولیاں تھیں جن میں سے ایک چلی ہے، گولی بائیں طرف سے لگی اور دائیں طرف سے نکلی تھی۔
پولیس کے مطابق ڈاکٹر اپنے والد، والدہ 2 چھوٹی بہنوں اور ایک چھوٹے بھائی کے ساتھ رہائش پذیر تھیں، پولیس کے مطابق خودکشی کرنے والی ڈاکٹر کے دوستوں سے بھی اس ضمن میں معلومات لی جا رہی ہیں، ڈاکٹر کا موبائل فون کا ڈیٹا بھی لیا جائے گا جس سے کچھ مدد مل سکے گی۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے گزری میں خاتون ڈاکٹر نے اپنے آپ کو گولی مار کر خودکشی کر لی تھی، خاتون ڈاکٹر کلفٹن کے نجی اسپتال میں نوکری کرتی تھی۔
پولیس کے مطابق ماہا علی شاہ کے پاس پستول کہاں سے آیا اور خود کشی کی وجہ کیا ہے، اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ڈاکٹر ماہا کے والد میر پور خاص میں واقع مزار گرھوڑ شریف کے گدی نشین ہیں۔