کراچی: وزیر اعظم عمران خان نے ڈاکٹر اعجاز اکرم کو اعلیٰ اختیاراتی قومی رحمت العالمین اتھارٹی (این آر اے) کا چیئرمین مقرر کردیا ہے، ڈاکٹر اعجاز اکرم بین الاقوامی سطح پر متعدد جامعات میں تدریس کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔
رحمت العالمین اتھارٹی کی ایڈوائزی کونسل کے لئے ملک بھر سے 10ماہرین کا انتخاب کیا گیا ہے جب کہ اتھارٹی میں شامل ہونے کے لئے مختلف مسالک کے بعض علمائے کرام نے سیاسی سفارشوں کا سہارا لینا شروع کردیا ہے۔
سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے کام کرنے کیلئے قومی سطح پررحمت اللعالمینؐ اتھارٹی کا قیام چند ماہ قبل عمل میں لایاگیا تھا، جس کا اعلان وزیر اعظم عمران خان نے 12 ربیع الاول کوسیرت النبی ؐ کانفرنس کے موقع پر کیا تھا، اس اتھارٹی کی نگرانی براہ راست عمران خان کریں گے، اتھارٹی کے لئے باقاعدہ آرڈیننس منظور کیا گیا تھا۔
قومی رحمت العالمین ؐاتھارٹی (این آر اے) کے لئے صدر پاکستان کی منظوری سے آرڈینس میں اسکولوں کے نصاب کی نگرانی، نئے نصاب کی تشکیل، نوجوانوں کی کردار سازی،سیرت النبی ؐاور احادیث پر تحقیق، سیرت نبویؐ کو نصاب کا حصہ بنانے،دنیا کے سامنے اسلام کی وضاحت کا کام کرنے سمیت دیگر اہم چیزیں شامل کی گئی ہیں۔
آرڈیننس کے مطابق رحمت اللعالمینؐ اتھارٹی کا ایک چیئرمین اور6 اراکین ہونگے، جس کی کمیٹی کا مشاورتی بورڈ سہ ماہی بنیادوں پر کم از کم ایک بار اجلاس منعقد کیا کرے گا۔
رحمت اللعالمینؐ اتھارٹی میں سردست ایڈوائزری کونسل میں 10اراکین کو شامل کیا گیا ہے، جن میں بین الاقوامی اور قومی سطح کے اسکالرز شامل ہیں،ایڈوائزری کونسل کے ان 10اراکین میں حمزہ یوسف، ڈاکٹر سید حسین نصر، محمد فغفوری، ڈاکٹر جوزف لمبرڈ، ولید الانصاری، ڈاکٹر انیس احمد، ڈاکٹر انیس احمد،عطا الرحمان، بیرسٹر نصرت مجید، ڈاکٹر باسط کوشل اور ڈاکٹر صاحبزادہ ساجد رحمان شامل ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان اتھارٹی کے شروع دنوں میں ہر ہفتہ 3اجلاس اپنی نگرانی میں منعقد کریں گے، اس میں عمران خان کی جانب سے چیئرمین کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے بین الاقوامی روابط، میڈیا کے کردار، نصاب کی نئی تعریف، آؤٹ ریچ اور سماجی انصاف جیسے موضوعات پر تحقیق کریں اوراسلامو فوبیا کے خلاف بھرپور جوابی بیانیہ تیار کریں اور اس کے لیے قومی اور بین الاقوامی تقریبات کا انعقاد کریں۔
واضح رہے کہ اتھارٹی کے پہلے چیئرمین کی مدت تین سال مقرر کی گئی ہے، پہلے تعینات ہونے والے چیئرمین ڈاکٹراعجاز اکرم اس سے قبل لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) میں مذہب اور سیاسیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر رہے ہیں۔ڈاکٹر اعجاز اکرم مذہب اور مسلم دنیا کی بین الاقوامی سیاست کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔
انہوں نے امیریکن یونیورسٹی کے اسکول آف انٹرنیشنل سروسز سے تقابلی اور علاقائی علوم میں ایم اے کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی سیاست میں ایم اے اور پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔انھوں نے دنیا بھر میں کئی فورمز میں لیکچرز بھی دیئے اور 2000-2002 تک امیریکن جرنل آف اسلامک سوشل سائنسز کے منیجنگ ایڈیٹر کے طور پر خدمات بھی انجام دی ہیں۔
ادھر مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے بعض علمائے کرام نے اتھارٹی کے وفاقی اور صوبائی سیٹ اپ میں شامل ہونے کی تگ و دو شروع کردی ہے جس کے لئے انہوں نے مختلف شخصیات،گدی نشینوں، سیاسی زعما اور یگر ذرائع سے رابطے بڑھا دیئے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کی ابتدا سے عوام کا سوچا، ملک کو فلاحی ریاست بنانا ہے۔وزیراعظم